کراچی: قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 میں ضمنی الیکشن کے لئے پولیس اور رینجرز کی نگرانی مین پولنگ کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز کے اطرف عمارتوں پر شوٹرز تعینات کئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست برائے حلقہ این اے 249 پر ضمنی انتخاب کا معرکہ آج ہورہا ہے اور پولینگ کا آغاز بھی ہوگیا ہے جبکہ حساس مقاماقات کے اطراف سخت حفاظتی انتظامات کئے گیے ہیں ، علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ این اے 249 میں آنے والے دو اضلاع میں عام تعطیل ہے اور پولنگ اسٹیشن کے اطراف کیمپ تو لگے ہوئے ہیں مگر بعض علاقوں پر کیمپوں میں گہما گہمی ہے جبکہ متعدد مقامات پر کیمپ لگے ہونے کے باوجود وہاں نہ تو ووٹرز ہیں اور نہ سپورٹرز ہیں۔
خیال رہے آج ہونے والے ضمنی انتخاب میں 30 امیدوار میدان میں ہیں جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امجد اقبال آفریدی، مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل، پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل، پی ایس پی کے مصطفیٰ کمال اور ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ محمد مرسلین سمیت دیگر جماعتوں کے امیدوار میں سخت مقابلہ ہوگا۔
الیکشن کمشنر کراچی سید ندیم حیدر کے مطابق حلقے میں 3 لاکھ 39 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ ایک ہزار 56 ہے اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 37 ہزار 9 سو 35 ہے جبکہ حلقے میں 276 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں، جن میں سے مشترکہ پولنگ اسٹیشن 139 ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقے میں پولنگ بوتھ کی تعداد 796 ہے جبکہ سید ندیم حیدر کا کہنا ہے کہ حلقے میں209 پولنگ اسٹیشن حساس اور 67 انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہےکہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں جبکہ الیکشن کمشنر کراچی نے انتظامات کے حوالے سے بتایا ہےکہ رینجرز اور پولیس کی پیٹرولنگ حلقے میں جاری رہے گی ، 2800 سے زائد پولیس اور 1100 رینجرز اہلکار سیکورٹی پر مامور ہوں گے۔
واضح رہے این اے 249 کی حدود میں آنے والے دو اضلاع میں آج کے روز عام تعطیل ہے جس میں ضلع کیماڑی اور غربی کے علاقے آتے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر ضلع کیماڑی اور غربی نے نوٹیفیکشن بھی اس حوالے سے جاری کردئیے تھے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی سے پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا کے استعفیٰ کے بعد این اے 249 کی نشست خالی ہوگئی ہے جس پر آج صبح سے پولنگ کی جاری ہے۔
Comments are closed.