محکمہ اینٹی کرپشن نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری کے خلاف انکوائریاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
اس کے ساتھ پنجاب کے سابق وزراء بھی اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آ گئے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر الزام ہے کہ انہوں نے ترقیاتی کاموں کے ٹھیکوں اور ٹرانسفر پوسٹنگ میں افسران سے بھاری رشوت لی۔
عثمان بزدار اور شیریں مزاری کے خلاف پرویز الہٰی دور میں انکوائریاں بند کروائی گئی تھیں۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کے خلاف اراضی کی منتقلی کا کیس ختم کرنے پر عدالت متفق نہیں ہوئی تھی جس پر انکوائری ازسر نو شروع کر دی گئی ہے۔
اینٹی کرپشن حکام نے محکمہ ہاؤسنگ، بلدیات اور تعلیم میں بھی چھان بین شروع کر دی ہے۔ عثمان بزدار اور پرویز الہٰی ادوار کے ڈی جی ایل ڈی ایز کے خلاف بھی شکنجہ تیار ہے۔
سابق وزیر میاں محمود الرشید کے دور میں بننے والی تمام ہاؤسنگ اسکیموں، محکمہ بلدیات اور ایل ڈی اے کی تمام اسکیموں اور ٹینڈرز کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
سابق صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کے دور میں اسکولوں کے تمام منصوبہ جات کا بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر چٹھہ کے مطابق بے گناہ کو چھیڑا اور کرپٹ کو چھوڑا نہیں جائے گا۔
Comments are closed.