متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کے لاپتہ افراد کے لیے بزنس کمیونٹی نے کبھی سوال نہیں کیا۔ ایم کیو ایم کے علاوہ ملک کی کونسی سیاسی جماعت کے دفاتر سیل ہیں؟
کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کنوینر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ایم کیو ایم کے بجائے کسی دوسری جماعت کو کراچی سے 14سیٹیں ملیں۔ وہ جماعت اتنی سیٹیں ملنے پر حیران اور انہیں لانے والے پریشان تھے۔
انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب بے اختیار میئر دینے کی بات کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کا معاہدہ ن لیگ اور پی پی پی کے ساتھ ہوا۔ ہر شہر میں اس کی اپنی پولیس ہے لیکن کراچی میں ہماری پولیس نہیں، یہ تعصب نہیں تو اور کیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر نے کہا کہ گورنر کے لیے ایم کیو ایم کی نامزد خاتون کی اب سیکیورٹی کلیئرنس کی ضرورت ہے۔ نسرین جلیل کا خاندان قیام پاکستان کے وقت 22 خاندانوں میں ہوتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم دفاتر مٹی اور اینٹوں سے بنے ہوئے ہیں لیکن انہیں خوف کی علامت کہا جارہا ہے۔ ان دفاتر میں بیٹھنے والے آج کہیں اور ہیں جنہیں تحفظ بھی دیا جارہا ہے۔
Comments are closed.