متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے الیکشن کمیشن کی قانونی حیثیت کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
آئینی درخواست ایم پی اے کنور نوید اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کے سابق چیئرمینز نے دائر کی، جس میں چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن پاکستان، الیکشن کمیشن سندھ، چیف سیکریٹری سندھ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے شیڈول، ضلع کونسل کی حدود سمیت الیکشن کمیشن کے دیگر فیصلے غیر قانونی قرار دیئے جائیں۔
ایم کیو ایم کے وکیل کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ارکان مکمل نہیں اس لیے بلدیاتی انتخابات کے بارے میں فیصلے نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 29 اپریل کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کالعدم اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان، الیکشن کمیشن اور دیگر سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق نوٹیفکیشن فوری معطل کرنے سے انکار کر دیا۔
جسٹس جنید غفار نے کہا کہ عدالت سے رجوع کرنے میں تاخیر کی گئی، نوٹیفکیشن اپریل اور مئی کے شروع کے ایام کے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ تعطیل کے دوران رجوع کیا گیا، وقت کے حساب سے درخواست دائر کرنی چاہیے تھی، ہم نے فریقین کو نوٹس جاری کردیا ہے، حکم امتناع جاری نہیں کرسکتے۔
Comments are closed.