متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ طے کیا ہے مل کر پیپلزپارٹی کے وڈیروں کو ان کی اوقات یاد دلائیں گے، ایم کیو ایم اور جے یو آئی نے سندھ میں مل کر چلنے پر اتفاق کیا ہے۔
کراچی میں ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کے رہنماؤں نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب سندھ کارڈ نہیں چلنے دیں گے، دیہی سندھ میں اسٹریٹ پاور جے یو آئی کے پاس ہے پیپلز پارٹی کے پاس نہیں، دیہی سندھ میں سیاسی قوت جے یو آئی کے پاس ہے، سندھ کے عوام کے ساتھ 15 سال ظلم کیا جاتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم مل کر سندھ میں جاگیرداروں اور وڈیروں کو ان کی اوقات یاد دلائیں گے، کراچی منی پاکستان ہے، کراچی چلتا ہے تو پاکستان چلتا ہے، سندھ میں اس وقت بے امنی، لاقانونیت اور ڈاکو راج ہے، 15 سال میں ڈاکوؤں کی سرپرستی کی گئی، پورا سندھ بے امنی کا شکار ہے۔
فاروق ستار کا کہنا ہے کہ مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے حکومتی وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا، جاگیرداروں نے سندھ کے وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے، پیپلز پارٹی نے کراچی لاڑکانہ سمیت سندھ کو کچھ نہیں دیا، پیپلزپارٹی کی منافرت اور قوم پرستی کی پالیسی کو ناکام بنائیں گے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ہم نے ورکنگ ریلیشن شپ پیپلز پارٹی سے قائم کی تھی، ورکنگ ریلیشن شپ کی ضمانت شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن نے دی تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، صدر نے خط نہیں لکھا بلکہ کھپ ڈالی ہے، صدر نے زبردستی ایشو نکالا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ مستونگ بم دھماکے کی مذمت کرتا ہوں، حملے بزدلانہ عمل ہیں ہمارے عزائم بلند ہیں، کراچی سے کشمور تک امن وامان کی خراب صورتحال ہے۔
مولانا راشد محمود سومرو کا کہنا ہے کہ ہم نے مل کر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، متفقہ طور پر تبادلے اور تعیناتیوں کو مسترد کیا ہے، ایماندار افسران کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں رشوت لے کر میٹرک اور انٹر کے نتائج دیے گئے، سندھ نے سیلاب متاثرین کے لیے اسٹیٹ بینک سے 60 ارب کا قرضہ لیا، آج بھی سیلاب متاثرین مسائل کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکش کمیشن تبادلے، تقرری اور حلقہ بندیوں پر جی ڈی اے، ایم کیو ایم اور ہمارے تحفظات دور کرے، تحفظات دور نہیں کیے تو مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ جے یو آئی مسلم لیگ ن کی اتحادی تھی، ہمارا کبھی پیپلز پارٹی سے کوئی اتحاد نہیں رہا۔
Comments are closed.