متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے کراچی میں متحدہ کی روایتی سیٹوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے معذرت کرلی۔
ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 2013 اور 2018 کے انتخابی نتائج کو سامنے رکھ کر بات چیت کی گئی۔
ایم کیو ایم وفد کا کہنا ہے کہ بلدیہ ٹاؤن کی نشست پر مصطفیٰ کمال امیدوار ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق لیاری، کیماڑی اور ملیر کے چند حلقوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے ایم کیو ایم راضی ہے جبکہ ملیر کی دیہی آبادی کی نشست پر بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنے پر مزید بات چیت پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں قومی اسمبلی کی دونوں نشست پر ایم کیو ایم نے اپنا امیدوار لانے پر زور دیا ہے تاہم وہ میرپور خاص، نوابشاہ، سکھر، لاڑکانہ اور ٹنڈوالہ یار کی نشستوں پر بات کرنے پر راضی ہے۔
کراچی میں سینٹرل، کورنگی، ایسٹ اور ویسٹ کی قومی اسمبلی نشستوں پر ایم کیو ایم نے سیٹ ایڈجسمنٹ سے انکار کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدرآباد کی 4 صوبائی نشست میں سے ایک پر ایم کیو ایم نے ن لیگ کو سپورٹ کی پیشکش کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے ضلع شرقی میں ایک صوبائی نشست پر ن لیگ کو سپورٹ کرنے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کا موقف ہے کہ جن نشستوں پر ایم کیو ایم کو 20 سے 25 ہزار ووٹ ملے وہاں وہ ن لیگ کو سپورٹ کرے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ نے کراچی، حیدرآباد کی چند نشستوں پر اپنے امیدوار لانے پر ایم کیوایم سے غور کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملاقات میں زیر بحث آنے والی تجاویز کو دونوں پارٹیوں کے رہنما قیادت کے سامنے رکھیں گے۔
Comments are closed.