ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹر (ایمنڈ) نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) ترمیمی آرڈینس کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے اظہار رائے کی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق کے خلاف قرار دے دیا۔
ایمنڈ کے سالانہ اجلاس میں کہا گیا کہ آرڈینس کا مقصد نہ صرف میڈیا بلکہ عوام کی آزادی کو غصب کرنا ہے جو پاکستان کے آئین کی بنیادی روح کے بھی خلاف ہے لہٰذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غیرقانونی، غیرآئینی، غیرجمہوری اور میڈیا مخالف پیکا آرڈینس کو غیر مشروط طور پر فی الفور واپس لیا جائے۔
اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پیکا آرڈینس سمیت اظہار رائے پر پابندی کے ہر سیاہ قانون کے خلاف ہم نہ صرف مزاحمت کریں گے بلکہ دیگر صحافتی تنظیموں، بار کونسلز، انسانی حقوق کے اداروں اور سول سوسائٹی کے ساتھ مشترکہ جدوجہد میں بھی ہرقدم پر ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
ایمنڈ نے مطالبہ کیا کہ تمام میڈیا ہاؤسسز کی مینجمنٹ صحافیوں کی پیشہ وارانہ تربیت اور ان کے استعداد کار کو بڑھانے کیلئے اقدامات کریں اور اس سلسلے میں خصوصی ٹریننگ اور کورسسز کا اہتمام کیا جائے جس کیلئے ایمنڈ بھرپور تعاون کرے گی۔
ایمنڈ کے اجلاس میں پی بی اے اور اے پی این ایس کی جانب سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے مسائل کیلئے کمیٹی کے قیام کو خوش آئند قراردیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا گیا کہ جلد اس معاملے میں مثبت پیش رفت ہوگی جس سے برادری اور میڈیا ورکرز کے معاشی مسائل میں بھی کمی واقع ہوگی اور ان میں پائے جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو گا۔
Comments are closed.