ایما کورونل کی رہائی: منشیات کی دنیا کے ’گاڈ فادر‘ کی ’بیوٹی کوئین‘ بیوی جسے خود بھی سمگلنگ پر سزا ہوئی
ایما کورونل کی رہائی: منشیات کی دنیا کے ’گاڈ فادر‘ کی ’بیوٹی کوئین‘ بیوی جسے خود بھی سمگلنگ پر سزا ہوئی
ایما کورونل کی پہلی بار ایل چاپو سے اس وقت ملاقات ہوئی تھی جب وہ صرف 17 سال کی عمر میں مقامی مقابلہ حسن میں حصہ لے رہی تھیں۔
- مصنف, ونیسا بشلٹر
- عہدہ, بی بی سی نیوز
منشیات کی دنیا کے ’گاڈ فادر‘ سمجھے جانے والے میکسیکو کے ایل چاپو گوزمین کی اہلیہ کو ایک امریکی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے جن کو منشیات سمگلنگ کا اعتراف کرنے پر نومبر 2021 میں قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم بعد میں ان کی سزا کو کم کر دیا گیا تھا۔
امریکی فیڈرل بیورو آف پرزنز نے ایما کورونل کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
ان کے شوہر امریکی ریاست کولوراڈو کی ایسی جیل میں قید ہیں جس کی سکیورٹی کافی سخت ہے۔
گزشتہ ماہ انھوں نے ہاتھ سے لکھی ایک درخواست دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی اہلیہ اور دو بیٹیوں کو ان سے جیل میں ملنے کی اجازت دی جائے۔
66 سالہ ایل چاپو گزمین کو 2019 میں منشیات کا بدنام زمانہ گروہ ’سینالوا کارٹیل‘ چلانے کے الزام میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔
یہ میکسیکو کی ایک ایسی مجرمانہ تنظیم ہے جو پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے اور امریکی حکام کے مطابق اس تنظیم نے ایک ہزار ٹن کوکین، ہیروئن سمیت دیگر منشیات امریکہ میں سمگل کی ہیں۔
منشیات کی دنیا کے ’گاڈ فادر‘ سمجھے جانے والے میکسیکو کے ایل چاپو گوزمین
اس گروہ کے اراکین اپنی طاقت برقرار رکھنے کے لیے مخالف گروہوں کے اراکین کو اغوا کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرنے کے لیے مشہور ہیں۔
سینالوا کارٹیل پر الزام ہے کہ یہ میکسیکو اور لاطینی امریکہ میں پولیس حکام کے علاوہ سیاست دانوں کو بھی رشوت دیتا ہے تاکہ وہ ان کی سمگلنگ کو روکنے کے بجائے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور گروہ کو چھاپوں کے بارے میں بھی آگاہ کرتے رہیں۔
ایما کورونل کی پہلی بار ایل چاپو سے اس وقت ملاقات ہوئی تھی جب وہ صرف 17 سال کی عمر میں مقامی مقابلہ حسن میں حصہ لے رہی تھیں۔
ان کے والد انیس کورونل سینالوا کارٹیل میں اعلی عہدیدار تھے جو اب میکسیکو کی ایک جیل میں سمگلنگ کے ہی الزام میں 10 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
ایما اور ایل چاپو کی شادی ہوئی تو ایما کی عمر 18 سال ہو چکی تھی۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا ان کی شادی باقاعدہ طور پر میکسیکو کے حکام کے پاس رجسٹر ہوئی یا نہیں۔
2011 میں ایما، جن کے پاس میکسیکو کے ساتھ ساتھ امریکہ کی شہریت بھی تھی، امریکی ریاست کیلیفورنیا منتقل ہوئیں تاکہ اپنی دو جڑواں بیٹیوں کو جنم دے سکیں اور اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ ان کی بیٹیوں کو بھی امریکی شہریت مل جائے۔
اس سے قبل ایل چاپو سنہ 2000 میں جیل سے لانڈری کارٹ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تھے جس کے بعد وہ شمالی میکسیکو میں روپوش ہو کر اپنی تنظیم کی سربراہی کرتے رہے۔
تاہم 2014 میں 13 سال کی کوششوں کے بعد ان کو ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا اور میکسیکو کی جیل میں بھیج دیا گیا۔
17 ماہ بعد ایل چاپو پھر فرار ہو گئے۔اس بار انھوں نے ایک سرنگ کھودی جس کی مدد سے وہ جیل کے ساتھ ہی موجود گودام میں پہنچنے کے بعد فرار ہوئے۔
ان کیخلاف چلائے جانے والے مقدمے میں استغاثہ نے کہا کہ ان کی اہلیہ نے بھی فرار میں مدد فراہم کی تھی۔
ایما کورونل پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ انھوں نے ایل چاپو کے روپوش ہونے اور جیل میں قید ہونے کے دوران ان کے پیغام رساں کے طور پر کام کیا اور تنظیم کے عہدیداران سمیت ایل چاپو کے بیٹوں اور سابق بیویوں تک کو پیغامات پہنچائے جن کو ’لٹل چاپوز‘ کہا جاتا ہے۔
2015 میں فرار ہونے کے بعد ایل چاپو چھ ماہ تک ہی آزاد رہ سکے۔ میکسیکو کی سپیشل فورسز نے ان کو سینالوا، جو ان کی آبائی ریاست ہے، سے گرفتار کر لیا جس کے ایک سال بعد ان کو امریکہ کے حوالے کر دیا گیا۔
نیو یارک میں ایل چاپو کے خلاف مقدمہ چلا جس کے دوران ایما کورونل روزانہ کمرہ عدالت میں موجود ہوتیں۔
بہترین لباس میں ملبوس ایما نے ایک بار مقدمے کی سماعت کے دوران گیلری سے اپنے شوہر کی جانب دیکھتے ہوئے مسکرا کر ہاتھ بھی ہلایا۔
انھوں نے امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت میں ان کے شوہر کے خلاف جو بہیمانہ الزامات عائد کیے گئے ہیں، وہ ان کو نہیں مانتیں۔ انھوں نے ایل چاپو کو ’ایک بہترین باپ، دوست، بھائی، بیٹا اور پارٹنر‘ قرار دیا۔
جب فروری 2019 میں ایل چاپو پر الزامات ثابت ہوئے تو میاں بیوی نے ایک دوسرے کو دیکھتے ہوئے اپنا اپنا انگوٹھا دکھایا جیسے جیت کی نشانی ہو۔
ایما مذید دو سال تک آزاد رہیں۔ فروری 2021 میں انھیں واشنگٹن کے قریب ڈولز ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔
استغاثہ کا کہنا تھا کہ ایما اپنے شوہر کی مجرمانہ سرگرمیوں سے بخوبی واقف تھیں اور سینولوا کارٹیل کی منشیات سمگلنگ کی وسعت کو سمجھتی تھیں۔
ایما نے منشیات سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے الزامات قبول کیے جس کے بعد سزا سنائے جانے کے موقع پر انھوں نے نرمی کی درخواست کی۔ انھوں نے جج سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’میں آپ سے التجا کرتی ہوں کہ میرے بچوں کو ماں کی غیر موجودگی میں بڑا نہ ہونے دیں۔‘
ایما کو تین سال قید کی سزا دی گئی جو بعد میں کم کر دی گئی تھی۔ اور اسی وجہ سے ان کی رہائی ممکن ہوئی۔
ان کا مستقبل غیر واضح ہے لیکن ایل چاپو کی جانب سے تحریر کردہ درخواست، جس میں ان کی اہلیہ اور بیٹیوں سے ملنے کا اجازت مانگی گئی ہے، سے لگتا ہے کہ شاید وہ اپنے شوہر سے ملنے کولوراڈو جائیں گی۔
اس درخواست میں ایل چاپو نے کہا کہ ان کی بیٹیاں، جو اب 12 سال کی ہیں، میکسیکو میں پڑھ رہی ہیں اور ’سال میں صرف دو یا تین بار چھٹیوں میں اپنے والد سے ملنے آ سکتی ہیں۔‘
Comments are closed.