دنیا کی امیر ترین شخصیت اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کی وجہ سے ملازمتیں ختم ہونے کی بات سچ ثابت ہورہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت پر مبنی وکیل روبوٹ بھی کام کےلیے تیار ہے جو ٹیک کمپنی لومینینس نے متعارف بھی کروادیا ہے۔
یہ اے آئی وکیل اپنے مؤکل سے معاہدہ بھی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ معاہدے میں ترامیم بھی کر سکتا ہے جس کےلیے اسے چند منٹ ہی درکار ہوں گے۔
خیال رہے کہ اے آئی وکیل ایلون مسک کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ٹیسلا کے مالک کا کہنا تھا کہ اے آئی کے آنے کے بعد ملازمتیں دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی، انسان اپنے اطمینان کےلیے ملازمتیں دے سکے گا۔
اے آئی روبوٹ کو 15 کروڑ قانونی دستاویزات کے ڈیٹا سیٹ کے ساتھ باصلاحیت بنایا گیا ہے۔ ماہرین کی رائے ہے کہ اس اے آئی وکیل کے آنے کے بعد وکالت کے پیشہ کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب کمپنی کی برطانیہ کی لا سوسائٹی کی صدر نک ایمرسن کا کہنا ہے کہ اے آئی اس شعبے میں مکمل طور پر انسان کی جگہ نہیں لے سکتا۔ کئی مواقع پر فیصلہ سازی کےلیے انسانی دماغ کی ہی ضرورت ہوتی ہے۔
لیومینینس کی چیف آف اسٹاف جیجر گلوسینا کا کہنا ہے کہ وکیل دستاویزی کام میں اپنا 80 فیصد وقت لگادیتے ہیں، اے آئی روبوٹ آنے کے بعد وکیل اپنی توجہ اہم مسائل پر دے سکیں گے۔
Comments are closed.