یوکرین میں سٹارلنک: ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس روسی حملے کے بعد یوکرین پہنچ گئی مگر آگے کیا ہو گا؟
ایلون مسک کے سٹارلنک انٹرنیٹ کی ڈشوں سے بھرا ایک ٹرک یوکرین پہنچ گیا ہے اور ملک کے نائب وزیرِاعظم نے ٹیسلا اور سپیس ایکس کے بانی کا شکریہ ادا کیا ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ڈشیں کہاں استعمال ہوں گی مگر اس کا امکان ہے کہ حکومت انھیں خود استعمال کرے گی۔
فی الوقت یوکرین میں انٹرنیٹ تک رسائی خاصی بہتر ہے مگر تنازع میں شدت آنے کے ساتھ ساتھ خدشہ ہے کہ اس میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔
اس دوران مختلف کاروبار متبادل کے طور پر ان ڈشوں کے حصول کی کوششیں کر رہے ہیں۔
یوکرین کے نائب وزیرِ اعظم میخائلو فیدوروف نے ایلون مسک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سٹارلنک کی ڈشوں کی تصویر پوسٹ کی ہے۔
سٹارلنک کا سیٹلائٹ انٹرنیٹ کیسے کام کرتا ہے؟
ڈش میں پلگ لگائیں، اور یہ آسمان میں موجود 2000 سے زیادہ سٹارلنکس (سیٹلائٹس) میں سے آپ سے سب سے قریب سیٹلائٹ سے خود ہی رابطہ قائم کر لے گی۔
اس کے بعد یہ سیٹلائٹ قریبی گراؤنڈ سٹیشن سے منسلک ہو جائے گی جو انٹرنیٹ کی سروس فراہم کرتے ہیں۔
یہ گیٹ وے پوری دنیا میں موجود ہیں مگر انھیں انٹرنیٹ تک رسائی کی خواہاں جگہ سے بہت زیادہ دور نہیں ہونا چاہیے۔ یوکرین کی خوش قسمتی یہ ہے کہ ایک گیٹ وے پڑوسی ملک پولینڈ میں ہے۔
یہ بھی پڑھیے
یہ انٹرنیٹ کنیکشن گیٹ وے سے سیٹلائٹ اور سیٹلائٹ سے ٹرمینل پر منتقل ہو جاتا ہے۔ صارفین پھر صرف اپنا راؤٹر ٹرمینل میں لگاتے ہیں اور باقی کام ٹیکنالوجی پر چھوڑ دیتے ہیں۔
ماضی میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی قسموں میں بڑا مسئلہ تاخیر کا رہا ہے۔ مگر سٹارلنک کا سیٹلائٹ نیٹ ورک قدرے نیا ہے۔ یہ سیٹلائٹس زمین کے مدار کے قریب آپریٹ کرتی ہیں تو اس کی تاخیر کو سیکنڈز کے بجائے ملی سیکنڈز میں دیکھا جاتا ہے۔
عموماً یہ انٹرنیٹ کافی مہنگا ہوتا ہے۔ برطانیہ میں اس کی ڈش شپنگ سمیت 495 یورو میں ملتی ہے اور پھر ماہانہ سبسکرپشن کی مد میں 89 یورو ادا کرنے ہوتے ہیں۔ ایسا کوئی تاثر نہیں دیا گیا کہ یوکرینی عوام سے اس سروس کے پیسے مانگے جائیں گے۔
صحیح سے کام کرنے کے لیے اس کے ٹرمینل کا رُخ بغیر بلا رکاوٹ آسمان کی طرف کرنا ہوتا ہے۔ ایک ایپ کی مدد سے صارفین اسے رکھنے کے لیے بہترین جگہ بھی ڈھونڈ سکتے ہیں۔
سٹارلنک کی ڈش چلانے پر یہ آسمان میں موجود 2000 سے زیادہ سٹارلنکس (سیٹلائٹس) میں سے آپ سے سب سے قریب سیٹلائٹ سے خود ہی رابطہ قائم کر لیتی ہے
روس کا یوکرین پر حملہ: ہماری کوریج
بی بی سی لائیو پیج: یوکرین پر روس کا حملہ، تازہ ترین صورتحال
یوکرین میں درختوں اور تعمیرات کے علاوہ صارفین کو اپنے تحفظ پر بھی غور کرنا ہو گا، یعنی روسی افواج ان پر کیا ردعمل دیں گی۔
ایک بار سیٹ اپ مکمل ہونے پر اس کی رفتار میں فرق آتا ہے۔ پیر کو ایک صارف، جنھیں ٹرمینل تک رسائی مل چکی ہے، کا کہنا ہے کہ ان کے انٹرنیٹ کی رفتار ایک لمحے کے لیے 200 ایم بی پی ایس سے زیادہ ہو گئی تھی۔
سٹارلنک کتنا کارآمد ہو گا؟
کیئو آئی ٹی کلسٹر کے سربراہ سٹیپن ویزلوسکی سمیت دیگر کاروباری افراد زیادہ سے زیادہ ٹرمینلز تک رسائی کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن انھیں ڈھونڈنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ ’ہم ریسیور خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن مجھے یقین نہیں کہ ہم اس میں کامیاب ہو جائیں گے۔‘
وہ کہتے ہیں کہ فی الحال یوکرین میں انٹرنیٹ سروس معمول کے مطابق کام کر رہی ہے تاہم اگر نیٹ ورک خراب ہوتا ہے تو کاروباری طبقے کے پاس متبادل منصوبہ ہونا ضروری ہے۔
انٹرنیٹ کی رفتار کی نگرانی کرنے والی تنظیم نیٹ بلاکس نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ یوکرین کے بعض علاقوں، جیسے سورودونتسک، میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی ہے۔
انھوں نے ٹویٹ میں بتایا کہ ’حالیہ گھنٹوں کے دوران خاندانوں اور دوستوں کے درمیان رابطہ نہیں ہو سکا۔‘ انھوں نے بتایا ہے کہ معمول کی نسبت انٹرنیٹ کی رفتار 80 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے۔
نیٹ بلاکس کے ایلپ ٹوکر نے متنبہ کیا ہے کہ سٹارلنک فون نیٹ ورک اور براڈبینڈ کا موزوں متبادل نہیں ہے۔ ’سٹارلنک ایسے لوگوں کے لیے ذاتی ہاٹ سپاٹ قائم کر کے روابط پیدا کر سکتا ہے جو اس کی ڈیوائس کے قریب ہیں۔ تو یہ صحافیوں، مزاحمتی گروہوں اور منتخب حکومت کے لیے کارگر ثابت ہو گا۔‘
ٹوکر کا کہنا ہے کہ اگر کیئو میں بلیک آؤٹ ہوتا ہے تو اس ڈیوائس کی مدد سے صحافی اور سیاستدان دنیا تک معلومات فراہم کر سکیں گے۔
’یہ ڈیوائسز حاصل کرنے والے بہت کم لوگ ہیں مگر یہ معلومات کے مکمل بلیک آؤٹ سے بہتر ہے۔‘
کیا یہ محفوظ ہے؟
بعض لوگوں نے تنازعات کے دوران سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے استعمال سے جڑے حفاظتی مسائل پر سوال اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روسی افواج ان ڈشوں کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔
دی سیٹیزن لیب کے سینیئر محقق جان سکاٹ ریلٹن کہتے ہیں کہ ایلون مسک کی جانب سے معاونت کی پیشکش اچھی چیز ہے مگر صارفین کو اپنے تحفظ کا خیال رکھنا ہو گا۔
وہ کہتے ہیں کہ ’روس کے پاس دہائیوں کا تجربہ ہے جس میں ایسے لوگوں کو ہدف بنایا گیا جن کے پاس سیٹلائٹ کے ذریعے ذرائع ابلاغ کی سہولیات ہوں۔‘
ٹوکر کہتے ہیں کہ ’انفرادی طور پر لوگوں کی نشاندہی ہو سکتی ہے جیسے اگر آپ ڈرون کے ذریعے اوپر سے یہ دیکھ لیں۔ عام شہریوں کے لیے وضاحت کرنا مشکل ہو گا کہ ان کے پاس ایسی ڈیوائسز کیوں ہیں۔‘
متبادل راستے کیا ہیں؟
سٹارلنک علاقے میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی واحد کمپنی نہیں ہے۔ کمرشل سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنی وایاست نے 24 فروری کو (جس دن روس نے یوکرین پر حملہ کیا) کہا تھا کہ ایک سائبر حملے میں اس کی براڈبینڈ سروس متاثر ہوئی ہے۔
کمپنی نے یہ نہیں بتایا کہ ان حملوں کے پیچھے کون ہے اور ان کے کیا مقاصد ہیں۔ مگر اس کا کہنا ہے کہ ان کے نیٹ ورک کو عارضی بندش کا سامنا ہے جس سے یوکرین اور یورپ کے حصوں میں براڈبینڈ صارفین کے انٹرنیٹ میں خرابی آئی ہے۔
کمپنی نے سی این بی سی کو بتایا ہے کہ ’ہم اپنے یورپی نیٹ ورک اور سسٹمز کی تحقیقات اور جانچ کر رہے ہیں تاکہ بنیادی مسئلے کی نشاندہی کی جاسکے۔
’اور متاثرہ صارفین کی سروس بحال کرنے کے ساتھ مزید نقصان سے بچنے کے لیے نیٹ ورک میں اضافی حفاظتی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔‘
Comments are closed.