جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

ایلون مسک: ’ٹیسلا کی کاروں پر چین کی جاسوسی ثابت ہو جائے تو کمپنی بند کردوں گا‘

ایلون مسک: ’ٹیسلا کی کاروں پر چین کی جاسوسی ثابت ہو جائے تو کمپنی بند کردوں گا‘

ایلون مسک

،تصویر کا ذریعہGetty Images

الیکٹرک کار بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ ان کی کمپنی کی کاریں چین کی جاسوسی کے لیے استعمال ہوئی ہیں تو وہ اپنی کمپنی ’بند‘ کر دیں گے۔

ایلون مسک کا یہ بیان ان خبروں کے جواب میں آیا ہے جن کے مطابق چین کی فوج نے اپنے تمام سٹیشنز پر ٹیسلا پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ان کاروں میں نصب کیے گئے کیمروں میں ڈیٹا کولیکشن کے بعد چین کی فوج نے سکیورٹی سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

اس کمپنی کی گذشتہ برس کی ایک چوتھائی فروخت پر نظر دوڑائی جائے تو امریکہ کے بعد چین ٹیسلا کاروں کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔

سنیچر کو ایلون مسک کا کہنا تھا کہ اگر کوئی کاروبار غیر ملکی حکومتوں کی جاسوسی کے لیے مامور کر دیا جائے تو پھر ایسے میں اس کمپنی پر اس کے بہت منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ایلون مسک نے ویڈیو لنک کے ذریعے ایک بااثر چینی بزنس فورم سے خطاب کے دوران بتایا کہ کسی بھی معلومات کو رازداری میں رکھنے کے ہمارے لیے بہت فوائد ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر ٹیسلا کی کاریں چین یا کہیں اور جاسوسی میں استعمال ہوئی تو ہم کمپنی بند کر دیں گے۔

طویل عرصے سے چین اور امریکہ کی تجارتی کمپنیوں کو ایک دوسرے کے ملک میں کام کرتے ہوئے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گذشتہ کئی برس سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں چین اور امریکہ کے باہمی تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔

ٹیسلا، ایلون مسک

،تصویر کا ذریعہEPA

چین کی امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ اس ہفتے کے آغاز میں پہلی اعلی سطح کی براہ راست ملاقات میں سخت الفاظ کا تبادلہ بھی ہوا۔ ایلون مسک نے چین اور امریکہ کے درمیان بڑے پیمانے پر اعتماد کی فضا پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

چینی ویڈیو پلیٹ فارم ٹک ٹاک کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے مطالبہ کیا کہ کمپنیوں پر اس طرح کے تحفظات کو نہ بڑھایا جائے کہ وہ اپنی حکومتوں کے لیے جاسوسی کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان تحفظات کی بنیاد پر کہ کمپنی چین کی حکومت کے ساتھ ڈیٹا شئیر کر سکتی ہے، ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

ایلون مسک نے کہا کہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ یہ جاسوسی ہو رہی ہے تو دوسرا ملک اس سے کیا حاصل کر لے گا اور اس کے لیے ایسی معلومات کس کام کی ہوں گی؟

ایلون مسک کی کاروں کی کمپنی نے سنہ 2018 میں شنگھائی میں فیکٹری لگانے کی منظوری حاصل کی تھی۔ یوں یہ پہلی غیر ملکی کمپنی بن گئی جس کا چین میں ہر لحاظ سے مکمل پلانٹ کام کرنا شروع ہو گیا۔

چین اس وقت کاروں کی سب سے بڑی مارکیٹ بن چکی ہے اور چینی حکومت الیکٹرک کاروں کو فروغ دے رہی ہے۔ طلب میں اس اضافے سے ٹیسلا نے گذشتہ سال 721 ملین ڈالر کا منافع کمایا۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.