ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے دفتر کا کام گھر سے کرنے والوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے دفتر آنے والوں کے ساتھ زیادتی اور اخلاقی اعتبار سے غلط قرار دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ایلون مسک نے گھر سے کام کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا ان کا کہنا ہے کہ یہ ان لوگوں کے ساتھ زیادتی ہے جو اپنا کام گھر سے نہیں کرسکتے اور انہیں ہر صورت دفتر آنا پڑتا ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گھر سے لیپ ٹاپ پر بیٹھ کر کام کرنے سے پیداواری صلاحیت کم ہوتی ہے اس کے ساتھ ہی فیکٹری ورکرز اور دیگر ملازمین جنہیں یہ سہولت میسر نہیں، ان پر غلط تاثر جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ گھر تعمیر کرتے ہیں، گاڑیاں بناتے، کھانا پکاتے ہیں یا پھر گھر یا گاڑی کی مرمت کرتے ہیں انہیں ہر صورت دفتر جانا پڑتا ہے اور آپ گھر سے کام کر رہے ہیں۔ یہ صرف پیداواری صلاحیت کی بات نہیں ہے یہ اخلاقی اعتبار سے بھی درست نہیں ہے۔
خیال رہے کہ عالمی وباء کورونا کی ہنگامی صورتحال ختم ہونے کے بعد سے ایلون مسک نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ ہر ایک کو دفتر کا کام دفتر سے ہی کرنا چاہیئے۔
یاد رہے کہ انہوں نے گزشتہ برس ٹیسلا کے ملازمین کو الٹی میٹم جاری کرتے ہوئے انہیں ہفتے میں کم از کم 40 گھنٹے دفتر سے کام کرنے کو لازمی قرار دے دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’لیپ ٹاپ کلاس لا لا لینڈ میں رہ رہی ہے‘۔
Comments are closed.