ایف 35: دنیا کا ’سب سے مہنگا طیارہ‘ جسے ڈھونڈنے کے لیے امریکہ نے عوام سے مدد مانگ لی ہے
،تصویر کا ذریعہPA MEDIA
- مصنف, میگن فشر
- عہدہ, بی بی سی نیوز
امریکی افواج نے اپنی عوام سے گذشتہ روز گرنے والے ایف 35 لڑاکا طیارے کی تلاش میں مدد مانگ لی ہے۔ طیارے کے پائلٹ حادثے کا شکار ہونے سے پہلے اس سے ایجیکٹ کر لیا تھا۔
یہ طیارہ اتوار کی سہ پہر اس وقت لاپتہ ہوا جب یہ ریاست جنوبی کیرولینا کے اوپر پرواز کر رہا تھا۔
پائلٹ کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، وہ طیارے سے ایجیکٹ کر کے باحفاظت پیراشوٹ کے ذریعے زمین پر آ گئے تھے اور انھیں طبی امداد کے لیے ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت بہتر ہے۔
ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ ہوا کیا ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ ایک ’حادثے‘ کا شکار ہو گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ چارلسٹن شہر کے شمال میں دو جھیلوں کے ارد گرد ایف 35 بی لائٹننگ II جیٹ کی تلاش پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
طیارے کی آخری لوکیشن کی بنیاد پر فیڈرل ایوی ایشن ریگولیٹرز کے ساتھ لیک مولٹری اور لیک میریون کی تلاشی لی جا رہی ہے۔
جوائنٹ بیس چارلسٹن نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر مدد کے لیے اپنی اپیل پوسٹ کی، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ’ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں ابھی بھی ایف 35 کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’عوام سے کہا جاتا ہے کہ وہ فوجی اور سویلین حکام کے ساتھ تعاون کریں۔‘
جن لوگوں کے پاس ایسی معلومات ہیں جس سے طیارے کو ڈھونڈنے میں مدد ہو اس پیغام میں ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ حکام کے ساتھ رابطہ کریں۔
میرین کور نے بی بی سی کو دیے گئے بیان میں کہا کہ اس حادثے کے بارے میں اس وقت ان کی معلومات محدود ہیں اور وہ ابھی بھی مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فوجی ترجمان میجر میلانی سیلیناس نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ایک اور ایف 35 طیارہ جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ بھی اسی وقت پرواز میں تھا باحفاظت چارلسٹن بیس پہنچ گیا تھا۔
خیال رہے کہ اس طیارے کو اسلحہ بنانے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے بنایا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہر ایک طیارے کی قیمت تقریباً آٹھ کروڑ ڈالر ہے اور یہ دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیاروں میں سے ایک ہے۔
ایف 35 دنیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اور مہنگا ہتھیاروں کا پروگرام ہے۔
،تصویر کا ذریعہGetty Images
سنہ 2018 میں امریکی فوج نے جنوبی کیرولینا میں ایک حادثے کے بعد عارضی طور پر ایف 35 لڑاکا طیاروں کے اپنے پورے بیڑے کو گراؤنڈ کر دیا تھا۔
اس کے علاوہ سنہ 2022 میں ایف 35 سی طیارہ بحیرہ جنوبی چین میں ایک امریکی طیارہ بردار بحری بیڑے یو ایس ایس کارل ونسن سے اڑان بھرتے وقت ایک ’حادثے‘ کا شکار ہو گیا تھا۔
یہ طیارہ ایک جنگی مشق کے دوران امریکی طیارہ بردار بحری بیڑے کارل ونسن پر کریش لینڈنگ کے دوران تباہ ہوا تھا اور اس حادثے میں سات افراد زخمی ہوئے تھے۔
جس کے بعد چین اور امریکی نیوی کے درمیان سمندر میں اس طیارے تک پہلے پہنچنے کی دوڑ شروع ہو گئی تھی لیکن امریکی فوج ہی آخر اسے ڈھونڈنے میں کامیاب رہی تھی۔
ایف 35 بی اتنا خاص کیوں ہے؟
- اس طیارے میں نیٹ ورک سے چلنے والا مشن سسٹم ہے، جو دوران پرواز جمع کی جانے والی معلومات کو اسی وقت میں شیئر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
- میرین کور کا یہ طیارہ ہیلی کاپٹر کی طرح لینڈ کر سکتا ہے اور چھوٹے پٹی یا رن وے سے ارسکتا ہے۔
- اس طیارے میں دنیا کا سب سے طاقتور لڑاکا انجن ہے اور یہ 1,200 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے نشانہ بنا سکتا ہے۔
- یہ جہاز اپنے پنکھوں پر دو جبکہ اپنے اندر چار میزائل رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
Comments are closed.