فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نظام کی ہیکنگ کی ایک وجہ چوری شدہ سافٹ وئیر کا استعمال ہے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق امریکا کی جانب سے گزشتہ سال پاکستان کو خبردار کیا گیا تھا کہ چوری شدہ سافٹ ویئر استعمال نہ کیا جائے، ایف بی آر نے چوری شدہ سافٹ ویئر کے استعمال کی تردید کی تھی۔
دوسری جانب وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ایف بی آر کا سسٹم ہیک ہوا تھا لیکن اہم حصہ فعال ہو گیا ہے، ایف بی آر کے نظام کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، ایف بی آر نے اس بارےمیں تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے۔
وزیرخزانہ شوکت ترین کے مطابق بیرونی ماہرین رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیں گے، جائزے کے بعد نظام بہتر کیا جائے گا تا کہ دوبارہ ایسا نہ ہو۔
سافٹ ویئر کے چوری شدہ ہونے کا معاملہ گزشتہ سال امریکی عہدیدار ایلس ویلز کے دورہ پاکستان میں اٹھایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایف بی آر نے نظام کے ہیک ہونے کی تردید کی تھی۔
Comments are closed.