چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی چوہدری ذکا اشرف نے کہا ہے کہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ میں بابر اعظم کپتان جبکہ مکی آرتھر ڈائریکٹر رہیں گے۔ کوچنگ اسٹاف بھی برقرار رکھا جائے گا۔
چوہدری ذکاء اشرف چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی پی سی بی جیو نیوز کے پروگرام ’’اسکور‘‘ میں میزبان سید یحییٰ حسینی سے گفتگو کر رہے تھے۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی چوہدری ذکا اشرف نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ایشیز کی طرز پر پاکستان بھارت جناح گاندھی سیریز کھیلیں۔
چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کہتے ہیں کہ جے شاہ اور بی سی سی آئی امید ہے جلد پی سی بی سے بہترین تعلقات کے سفر کی شروعات کریں گے۔
چوہدری ذکا اشرف نے جیو نیوز کے پروگرام اسکور میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کپتان بابر اعظم، کوچ بریڈ برن فاسٹ بولنگ کوچ مورنی مورکل اور ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر ایشیا کپ اور ورلڈ کپ تک تبدیل نہیں ہوں گے۔ البتہ مینیجر ریحان الحق میڈیا مینیجر افتخار ناگی مینجمنٹ میں ہونگے؟ ابھی طے نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق چیئرمین نجم سیٹھی سمیت تمام سابق چیئرمینوں کے لیے بورڈ کے دروازے مشاورت کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کا کہنا تھا کہ امریکا اور سعودی عرب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کرکٹ لیگز شروع کرنے کے لیے بات چیت شروع کر چکا ہے۔
ذکا اشرف نے کہا کہ پی ایس ایل کے بعد پی سی بی کی اپنی ٹی10 لیگ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایشیا کپ کے پاکستان میں ہونے والے میچوں کے لیے پی سی بی خاص تیاریاں کر رہا ہے۔
ذکا اشرف کا سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف کے حوالے سے کہنا تھا کہ انہوں نے بورڈ میں انہیں نہیں بلایا، وہ مصباح الحق کی دعوت پر آئے تھے۔
چوہدری ذکا اشرف نے مزید کہا کہ کوشش ہے ڈومیسٹک کرکٹ کا سیزن وقت پر شروع ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ احسان مانی کے بورڈ میں ڈپارٹمنٹ کرکٹ ختم کر کے کرکٹرز کیساتھ ناحق ظلم کیا گیا۔ البتہ اب نئے ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈپارٹمنٹ اور ریجنز کی ٹیمیں کھیلیں گی۔
چوہدری ذکا اشرف نے کہا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو 45 لاکھ روپے ماہانہ دینے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔ تاہم انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ جیسے اہم ایونٹ سے قبل کھلاڑیوں کا لیگ کھیلنا خطرناک ہے۔
ان کا کہنا تھا ہمیں ڈر ہے، کرکٹرز زخمی ہوسکتے ہیں، البتہ سابقہ بورڈ کی اجازت کے باعث کرکٹرز کو لیگ کھیلنے سے نہیں روک سکتے۔
Comments are closed.