اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام کورونا ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہے، پاک فوج سے مدد طلب کرلی، فوج کے ذریعے ایس او پیز پر عمل کرائیں گے۔
قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا وائرس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے، پڑوسی ملک بھارت میں کورونا بےقابو ہوچکا۔ ہمارے یہاں وہ حالات نہیں کو بھارت میں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو بھارت جیسی صورت حال پیدا ہوجائے گی، پھر مجبوراً حکومت کو سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑے گا۔ لاک ڈاؤن سے یومیہ اجرت کمانے والا طبقہ متاثر ہوتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پچھلے سال عوام نے کورونا ایس او پیز پر مکمل عمل کیا۔ گزشتہ برس مساجد بھی کھلی رہیں، علما نے ایس او پیز پر عمل کرایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر میں عوام احیتاط نہیں کر رہے، کچھ لوگ ہی ایس او پیز پر عمل کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے فوج سے مدد طلب کرلی ہے۔ فوج دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ایس او پیز پر سختی سے عمل کرائے گی۔
قومی رابطہ کمیٹی میں کیے گئے فیصلوں کی تفصیل بتاتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر کچھ فیصلے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں کورونا کی شرح 5 فیصد سے زائد ہے وہاں تعلیمی ادارے 12ویں جماعت تک بند کر رہے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ تمام بازار 6 بجے تک کھلے رہیں گے۔ عوام عید کی شاپنگ شروع کریں، لاک ڈاؤن لگا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عید تک آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی ہوگی جب کہ دفتری اوقات 2 بجے تک محدود کردیے۔
اسد عمر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے صوبوں سے مل کر پلان بنائیں گے۔
Comments are closed.