سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یو ٹی) نے بروز بدھ 26 اپریل کو 5 سالہ بچی زینب کی اوپن ہارٹ سرجری کر کے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا۔
زینب دل کے سوراخ کے مرض میں مبتلا تھی جس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں خون کا بہاؤ بڑھتا تھا اور اسے بار بار سینے میں انفیکشن ہوتا تھا۔
اس سرجری کو انجام دینے کے لیے، 9 ڈاکٹروں، 2 پرفیوژنسٹ (جو دل اور پھیپھڑوں کی مشین چلاتے ہیں) اور 8 نرسوں کی ایک ٹیم نے 2 گھنٹے کے کامیاب آپریشن کے بعد اس کی دیکھ بھال کو یقینی بنایا اور انتھک محنت کے بعد بلآخر زینب صحتیاب ہونے کے بعد کل اسپتال سے گھر چلی گئی ہے۔
ایس آئی یو ٹی میں پہلی اوپن ہارٹ سرجری کرنے کے لیے کافی منصوبہ بندی کی گئی۔
ابتدائی طور پر ماہرینِ امراض قلب اور ان کے معاون عملے کی ایک ٹیم کے ذریعے پیڈیاٹرک کارڈیالوجی ڈپارٹمنٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔
ادارے میں اس نئے شعبے کے قیام کا مقصد بین الاقوامی طرز کا شعبہ بنانا تھا جہاں بچوں میں پیدائش کے دوران دل کی بیماری کا علاج ہو سکے۔
ایس آئی یو ٹی مریضوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مفت و اعلیٰ معیاری علاج عزت نفس کے ساتھ فراہم کرتا ہے۔
جہاں مریضوں کی پیچیدہ بیماریوں کے علاج کے سلسلے میں نئی اور جدید سہولیات کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔
8 بستروں سے شروع ہونے والے ایک وارڈ کو انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن، سینٹر فار روبوٹک سرجری اور اب پیڈیاٹرک ہارٹ سرجری میں تبدیل کرنا، دراصل پروفیسر ادیب رضوی کے خواب کا عملی مظاہر ہ ہے۔
ایس آئی یو ٹی میں زینب کے دل کی سرجری کا سہرا ان والدین کو جاتا ہے جنہوں نے ایس آئی یو ٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر ادیب رضوی اور ان کی ٹیم پر بے پناہ اعتماد کیا۔
Comments are closed.