ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہروں میں شامل ایک شخص کو سزائے موت سنا دی گئی۔
ایرانی عدالت کے مطابق مذکورہ شخص سرکاری املاک کو آگ لگانے میں ملوث تھا۔
عدالت نے بتایا کہ گرفتار 750 سے زائد افراد پر فسادات میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
گرفتار افراد پر قتل کے لیے اکسانے، حکومت کے خلاف پروپیگنڈے، سیکیورٹی فورسز پر حملے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔
آئندہ فسادات میں شامل نہ ہونے کے معاہدے کے تحت 100 نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
فسادات میں ملوث ہونے پر 2 ہزار سے زائد افراد پر پہلے ہی الزامات عائد کیے جاچکے ہیں۔
انسانی حقوق گروپوں کے مطابق ایرانی مظاہروں میں 15 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ایران میں زیر حراست لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف 17 ستمبر سے مظاہرے جاری ہیں۔
مہسا امینی 16 ستمبر کو پولیس کی حراست میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی۔
Comments are closed.