ایران میں کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار دو خواتین صحافیوں پر ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے کے الزامات عائد کر دیے گئے۔
ایرانی عدلیہ کا کہنا ہے کہ انتشار پھیلانے والے مظاہرین سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
ایرانی عدلیہ کے مطابق دونوں صحافیوں پر قومی سلامتی اور ملکی نظام کے خلاف پروپیگنڈے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
مقامی اخبار کی صحافیوں کو 20 اور 29 ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا، ایران میں مظاہرین کے خلاف ایرانی سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں اب تک سیکڑوں مظاہرین سمیت 20 سے زیادہ صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق مظاہروں میں 49 بچوں سمیت 318 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ایرانی میڈیا نے بتایا ہے کہ مظاہروں میں 46 سے زائد سیکیورٹی اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ ایران میں زیر حراست لڑکی کی موت کے خلاف 17 ستمبر سے مظاہرے جاری ہیں، 22 سالہ مہسا امینی 16 ستمبر کو پولیس کی زیرحراست مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی۔
Comments are closed.