ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت پر 10 روز سے جاری احتجاجی مظاہرے ملک کے 40 شہروں میں پھیل گئے ہیں۔
مغربی ذرائع کے مطابق مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں ہلاکتوں کی تعداد 76 ہوگئی ہے جبکہ 17 صحافیوں سمیت کم از کم 1200 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
اساتذہ کی مرکزی یونین نے آج پیر اور بدھ کو ملک گیر ہڑتال کی کال دی ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے بعد چیف جسٹس نے بھی مظاہرین کے خلاف بغیر نرمی دکھائے فیصلہ کن ایکشن پر زور دیا ہے۔
یکطرفہ میڈیا کوریج اور ملک کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کے الزام میں ایران نے برطانیہ اور ناروے کے سفیروں کو طلب کیا اور مظاہرین کے حق میں امریکی حمایت پر کڑی تنقید کی ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حجاب پر پابندی اور خواتین کے خلاف تشدد و امتیاز ختم کیا جائے۔
Comments are closed.