سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میں اور میرے ساتھی اہم مسائل پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایک بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستانیوں کو درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے سیمینارز شروع کررہے ہیں، مسائل کے حل کیلئے ملک بھر میں سیمینارز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال 55 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں، 75 سال بعد بھی ہمارے آدھے بچے اسکول نہیں جاتے جبکہ 40 فیصد بچے اسٹنٹڈ گروتھ سے متاثر ہیں،۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ 18فیصد بچے ضائع ہوجاتے ہیں اور 28 فیصد کم وزن ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 کروڑ لوگ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، زیادہ تر آبادی زندگی بچانے والی سرجری کے اخراجات اٹھانے سے قاصر ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارے لیڈروں کو مل بیٹھ کر حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے، 21 جنوری کو ہمارا پہلا سیمینار اس اتفاق رائے کی طرف ایک قدم ہے۔
Comments are closed.