وزیراعظم عمران خان نے وزیر دفاع پرویز خٹک کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بلیک میل نہیں ہوں گا، اگر آپ کی یہی بلیک میلنگ رہی تو اپوزیشن کو دعوت دے دیں وہ آ کر حکومت کرلیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیرِصدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان اور وزیر دفاع پرویز خٹک کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
وزیراعظم نے پرویز خٹک کو جواب دیا کہ میں ملک کی جنگ لڑ رہا ہوں کوئی ذاتی مفاد نہیں، میرے کارخانے نہیں، میری کوششیں ملکی مفاد کی خاطر ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرویز خٹک آپ مجھے بلیک میل نہیں کر سکتے، میں آپ کو روز روز بلا کر ووٹ مانگ رہا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے پرویز خٹک کو سخت جواب دیا اور کہا کہ سب کے سامنے آپ مجھے بلیک میل کر رہے ہیں، میں بلیک میل نہیں ہوں گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر آپ کی یہی بلیک میلنگ رہی تو اپوزیشن کو دعوت دے دیں وہ آ کر حکومت کر لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ہر روز آئی ایم ایف سے کہہ رہا ہوں کہ ٹیکس کم کریں، میرے نہ تو کارخانے ہیں اور میرا کوئی کاروبار بھی نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر دفاع نے وزیراعظم سے کہا تھا کہ آپ کو وزیراعظم ہم نے بنوایا، خیبر پختونخوا میں گیس پر پابندی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گیس اور بجلی ہم پیدا کرتے ہیں اور پس بھی ہم رہے ہیں، اگر آپ کا یہی رویہ رہا تو ہم ووٹ نہیں دے سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کی گفتگو پر وزیراعظم اٹھ کر جانے لگے، اگر آپ مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں۔
ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کافی کشیدہ رہا، اور پارٹی کے رہنماؤں کے چہرے کافی افسردہ دکھائی دیے۔
اجلاس کے دوران حماد اظہر نے بیچ میں بولنے کی کوشش کی تو پرویز خٹک نے انہیں جھڑک دیا اور حماد اظہر کو روک کر کہا کہ میں میں وزیر اعظم سے بات کر رہا ہوں۔
ذرائع نے بتایا کہ پرویز خٹک پارلیمانی پارٹی اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے تھے، تاہم وزیراعظم نے پرویز خٹک کو واپس بلوالیا۔
Comments are closed.