وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اگر فل کورٹ تشکیل نہیں دیا جاتا تو ہم کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے، فل کورٹ نہیں بنتا تو حمزہ شہباز بھی اس کیس میں پارٹی نہیں بنیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح قانون پھر سے لکھنے کے مترادف ہے، ن لیگ کے ڈی سیٹ 25 اراکین کو بھی پارٹی ہیڈ کی ڈائریکشن تھی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت کے 63 اے سے متعلق تین فیصلوں میں تضاد ہے، 2015 میں بھی 8 ججز نے پارٹی سربراہ سے متعلق فیصلہ کیا تھا۔
اسی موقع پر عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد کیے گئے تھے، اس کیس کا فیصلہ بھی آنا باقی ہے۔
Comments are closed.