بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اکبر ایس بابر کو فریق بنانے کی PTI کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی اکبر ایس بابر کو فریق بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت لارجر بینچ نے کی۔

جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس بابر ستار بینچ میں شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج 8 سال بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنایا۔

اکبر ایس بابرکے وکیل نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سے شوکاز نوٹس کی جاری کارروائی میں پارٹی بننا نہیں چاہتے، اکبر ایس بابر کو فریق بنایا جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، پی ٹی آئی کی درخواست میں فریق بننا چاہتے ہیں تاکہ کچھ باتوں میں معاونت کر سکیں، پی ٹی آئی نےبہت سی باتیں الیکشن کمیشن سے چھپائی تھیں۔

جسٹس عامر فاروق نے تحریکِ انصاف کے وکیل سے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن نے آپ کے خلاف جو فیصلہ دیا، کیا وہ سوموٹو ایکشن لیا گیا تھا؟

تحریکِ انصاف کے وکیل نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے فنڈز کی اسکروٹنی کرے۔

جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ اکبر ایس بابر الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کا حصہ رہے ہیں۔

کراچیبرطانوی صحافی سائمن کلارک نےجیو کے پروگرام…

انہوں نے سوال اٹھایا کہ آپ کیوں چاہتے ہیں کہ انہیں یہاں اس کیس میں فریق نہ بنایا جائے؟

عدالتِ عالیہ نے اکبر ایس بابر کو پی ٹی آئی کی درخواست میں فریق بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.