اڈیالہ جیل میں ہونے والی سائفر کیس اِن کیمرا سماعت کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو آج جالی کے کمرے میں بٹھایا گیا، سیکیورٹی وجوہات کے باعث دونوں کو کمرۂ عدالت میں نہیں بٹھایا گیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے فردِ جرم کو سمجھنے سے انکار کیا، دونوں نے خود پر لگے الزامات سمجھنے سے بھی انکار کیا، انہوں نے کہا کہ فردِ جرم سمجھ نہیں آئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خود پر لگے الزامات ہی مجھے سمجھ نہیں آئے، سابق وزیرِ اعظم اور شاہ محمود قریشی نے فردِ جرم عائد ہونے کے بعد دستاویزات پر دستخط کر دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جج سے ایک اور فون کرنے کی درخواست کی، انہوں نے کہا کہ جج صاحب بیرونِ ملک ایک اور فون کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق جج ابوالحسنات نے کہا خان صاحب اب کس کو بیرونِ ملک فون کرنا ہے؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب نہیں دیا اور مسکرا دیے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے دونوں رہنماؤں پر فردِ جرم عائد کی ہے۔
Comments are closed.