وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کے خوابوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس کی حکمت عملی تیار کرلی ہے جبکہ اجلاس میں عدم اعتماد سے متعلق مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں کمیٹی ارکان نے کل کا اجلاس مختصر رکھنے کی تجویز دی جبکہ اجلاس کو ایم این اے خیال زمان کی وفات پر فاتحہ خوانی کے باعث ملتوی کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔
اجلاس میں اپوزیشن کو عدم اعتماد کی تحریک پیش نہ کرنے دینے کی تجویز سمیت اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں عدم اعتماد پر ووٹنگ میں ایک سے ڈیڑھ ماہ تاخیر کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی گئی تجاویز کو ابھی تک حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔
اس اجلاس کے دوران کل کے اجلاس میں تمام حکومتی اراکین کی حاضری کو یقینی بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔
اسی طرح اجلاس میں تمام اتحادیوں کو بھی شرکت کا کہنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اتحادی ہمارے ساتھ ہیں، اس لیے اپوزیشن کے ساتھ جانے کا اعلان نہیں کر رہے۔
اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ اتحادی ابھی تک ہمارا حصہ ہیں، ایسی بات ہوتی تو استعفیٰ دے چکے ہوتے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو جو خوش فہمی ہے اتحادی اس میں نہیں آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کا باضابطہ اعلان نہ کرنا ظاہر کرتا ہے کہ وہ حکومت کے حامی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اتحادیوں سے رابطے میں ہوں، ہمیں مایوس نہیں کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ منحرف اراکین کے خلاف 7 روز ہونے کے بعد کارروائی کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پُرامید ہیں سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا، تمام منحرف اراکین تاحیات نا اہل ہوں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کو معلوم ہوجائے گا عوام کس کے ساتھ ہیں، عوام کا سمندر اسلام آباد میں ہوگا، مقابلے کے لیے کوئی نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ لڑائی جیت چکے ہیں، اپوزیشن کے خوابوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے۔
Comments are closed.