وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ اپوزیشن میں عدم اعتماد پر ڈیڈ لاک ہو گیا ہے، یہ ان کے بس کا روگ نہیں، اپوزیشن میں فیصلہ مشکل ہو گیا کہ بندر بانٹ کیسے ہو، ہمیں اپنے اتحادیوں پر اعتماد اور بھروسہ ہے، لانگ مارچ کو پوری سیکیورٹی دیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 77ء کی نظامِ مصطفیٰ تحریک کا کیا نکلا؟ مولانا فضل الرحمٰن کو علم ہو گا، بلاول صاحب! آپ کے بس کی بات نہیں، اپوزیشن جو تماشہ لگانا چاہتی ہے وہ 9 دن کا ہے، ادارے ملک کی سلامتی سے جڑے ہوتے ہیں، شکر ہے کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ کوئی فون کال نہیں آ رہی۔
شیخ رشید نے اپوزیشن سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کی تحریک کا نقصان آپ کو ہو گا، ہم 4 سال پورے کرنے کے قریب ہیں، آپ نے ابھی تک یہ فیصلہ ہی نہیں کیا کہ کدھر جانا ہے، کدھر نہیں جانا، دنیا میں جنگ کے بادل چھائے ہوئے ہیں اور یہ کبڈی کبڈی کھیل رہے ہیں، 30 دن بعد انہوں نے اسی تنخواہ پر کام کرنا ہے۔
ان کا اپوزیشن سے کہنا ہے کہ آپ آ رہے ہیں، کتنے لوگ ہیں آپ کے ساتھ؟ رات میں آپ نے محفلِ موسیقی کی،دن میں گاڑیوں کا جلوس لے آئے، عمران خان سیاسی سائبر اٹیک کرے گا، آپ جو انتشار اور خلفشار کی باتیں کر رہے ہیں، ان پر جھاڑو پھر جائے گی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ 9 دن آپ کے بس کا کام نہیں ہے کہ اپنے بندے ساتھ رکھیں، آپ اپنی چارپائی کے نیچے جھاڑو دیں، ہمارے اتحادیوں کو چھوڑیں، نہ چھانگا مانگا ہے، نہ مری، یہ بتا دیں اپنے بندے کہاں رکھنے ہیں۔
Comments are closed.