پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کا بڑا اہم کردار ہے اور اس کا فائدہ اپوزیشن جماعتوں کو اٹھانا چاہیے۔
یہ بات انہوں نے ساہیوال میں لاہور روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ساہیوال پہنچنے پر لوگوں نے شاندار استقبال کیا تھا، عوام کو پیپلز پارٹی سے امیدیں ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب کے عوام روٹی، کپڑا اور مکان کے نظریے کے ساتھ ہیں، عوام ہمارے قافلے کا حصہ بن رہے ہیں اور ہم آگے بڑھتے جا رہے ہیں۔
پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم نے اسلام آباد پہنچنا ہے، لوگ ہمارے قافلے کا حصہ بنیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا ہے کہ عدم اعتماد سے متعلق جتنے بھی لوگ ہم ساتھ رکھیں گے اتنا ہی فائدہ ہو گا۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں 27 فروری کو کراچی سے اسلام آباد کی جانب براستہ روڈ جانے والا عوامی لانگ مارچ پنجاب کے شہر ساہیوال پہنچ گیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری اپنی ہمشیرہ آصفہ بھٹو زرداری اور دیگر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ اس تاریخی کنٹینر پر سفر کر رہے ہیں جس پر 2007ء میں محترمہ بینظر بھٹو شہید وطن واپس آنے پر سوار ہوئی تھیں۔
گزشتہ روز پنجاب کے شہر خانیوال پہنچنے والے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے لانگ مارچ میں اپنے بھائی بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ٹرک پر موجود آصفہ بھٹو زرداری سے کیمرہ بردار ڈرون جا ٹکرایا تھا جس سے وہ زخمی ہو گئی تھیں۔
ڈرون لگنے کے بعد آصفہ اور بلاول دونوں کنٹینر کے اندر چلے گئے تھے، بلاول بھٹو کی سیکیورٹی نے ڈرون آپریٹر کو پکڑ لیا تھا جبکہ بلاول نے اپنی اجرک اتار کر اپنی بہن آصفہ کے زخم پر رکھی تھی۔
اس حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پتہ نہیں کہ جان بوجھ کر یا غلطی سے کسی چینل کا ڈرون آصفہ کو لگا، آصفہ کے سر پر چوٹ لگی ہے، ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ ٹانکے لگیں گے، مگر آصفہ نے کہا کہ پٹی لگا دیں میں اوپر کنٹینر پر جاؤں گی۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا تھا کہ شہید بی بی بینظیر بھٹو کی بیٹی تو بہت بہادر ہیں، آصفہ آگے بھی ہمارے ساتھ ہوں گی۔
اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے یوسف رضا گیلانی اور خورشید شاہ کو ہدایت کی تھی کہ اسلام آباد پہنچیں اور تحریکِ عدم اعتماد کی تیاری کریں۔
انہوں نے یہ ہدایت بھی دی تھی کہ وہ دونوں سب دوستوں سے ملاقاتیں کریں۔
Comments are closed.