اپوزیشن کی 3 بڑی جماعتوں مسلم لیگ(ن) پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کی قائدین اسلام آباد میں مشترکا نیوز کانفرنس کر رہے ہیں۔
پریس کانفرنس ہال میں سابق صدر آصف علی زرداری، پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف موجود ہیں۔
میڈیا سے ابتدائی گفتگو میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کی بات راز میں رکھی گئی ، جس کی پاسدار سب نے کی۔
انہوں نے کہاکہ قرضے لے کر ہماری نسلوں کو بھی گروی رکھ دیا گیا ہے،جو تختیاں لگائی گئیں انہیں اکھاڑ کر یہ دوبارہ لگاتے ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہاکہ ہمارے اچھے برے وقت میں ساتھ دینے والوں کو ناراض کردیا گیا ،چین جیسے دوست کو ناراض کرنا کہاں کی خارجہ پالیسی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ چین کے سی پیک منصوبے پر اپنے اپوزیشن دور میں تنقید کی ،جو زبان استعمال کی گئی اس کا ایک لفظ بھی یہاں کہنا زیب نہیں دیتا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر نے یہ بھی کہا کہ میلسی میں تقریر کرکے خواہ مخواہ یورپی یونین کو ناراض کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ہٹانے کا فیصلہ ہم سب نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کےلیے کیا ہے۔
اس موقع پر پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے ہم سب کی ترجمانی کی ہے، ہم اپنے مؤقف کے حوالے سے قوم کے سامنے شرمندہ نہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے این جی اوز کےذریعےمغربی تہذیب کو فروغ دینےکی کوشش کی، ہم نےتب ہی کہہ دیا تھا کہ یہ بیرونی ایجنڈے پر ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ سال 2018 کے انتخابات کے بعد ایک ہفتے میں متفقہ مؤقف بنالیا تھا، عام انتخابات میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، مارچ اس جدوجہد کا تسلسل ہے جس نے قوم میں شعور بیدار کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے تمہاری اس وقت کی گفتگو کو بھی نمائش سمجھا تھا، دھوکا دھوکا ہی ہوتا ہے، ہم جانتے ہیں، ہم تمہاری اصلیت کو جانتے ہیں، تمہارے ذہن کی خباثتوں اور غلاظتوں کو جانتے ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہ نے یہ بھی کہا کہ امریکا کی مخالفت میں بات ہو رہی ہے، یورپ سے متعلق باتیں ہورہی ہیں۔
Comments are closed.