اٹلی کے سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
- مصنف, ڈیوڈ گھگلیون اور سیم ہینکوک
- عہدہ, بی بی سی نیوز، لندن
اٹلی کے سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی، 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔برلسکونی نے متعدد سکینڈلز کے باوجود چار مرتبہ اطالوی وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔
ان کی موت میلان کے سین رافیل ہسپتال میں ہوئی۔ اپریل میں، ان کا لیوکیمیا سے متعلق پھیپھڑوں کے انفیکشن کا علاج کیا گیا تھا۔
اٹلی کے وزیر دفاع نے کہا کہ برلسکونی کی موت ایک ’بڑے خلا‘ کی مانند ہے، بدھ کو قومی سوگ کا دن منایا جائے گا۔
دوسری جنگِ عظیم کے بعد سب سے زیادہ عرصے تک ملک کے وزیر اعظم کے عہدے پر رہنے والے برلسکونی نے جنسی سکینڈلز اور بدعنوانی کے مقدمات کا سامنا کیا تھا۔
1994 میں اپناعہدہ سنبھالنے کے بعد، ارب پتی میڈیا تائیکون برلسکونی نے 2011 تک چار حکومتوں کی قیادت کی۔
گزشتہ ستمبر میں، برلسکونی کی دائیں بازو کی فورزا ایٹالیہ پارٹی فار رائٹ یعنی انتہائی دائیں بازو کی لیڈر جورجیا ملونی کی پارٹی میں شامل ہوگئی تھی۔
اس خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، جورجیا میلونی نے ایک ویڈیو پیغام میں انہیں ایک ’فائٹر‘ کے طور پر یاد کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ ’اٹلی کی تاریخ کی سب سے زیادہ بااثر شخصیات میں سے ایک ہیں‘۔
اس کے نائب میٹیو سالوینی نے برلسکونی کی’دوستی‘، ’مشورے‘ اور ’سخاوت‘کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر دفاع گویڈو کروسیٹو نے کہا انکی موت ایک دور کا خاتمہ ہے مسٹر کروسیٹو نے ایک ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ان کی موت نے ایک ’بڑا خلا‘ چھوڑ دیا ہے۔
اطالوی حکومت نے بدھ کو قومی یوم سوگ کا اعلان کیا ہے، اسی دن برلسکونی کی آخری رسومات میلان کیتھیڈرل میں ادا کی جانے والی ہیں۔
ایک ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ’سرکاری عمارتوں پر تمام اطالوی اور یورپی پرچموں کو ملک بھر میں نصف مستول پر اتار دیا جائے گا۔`
انہیں خراج تحسین پیش کرنے والی ایک اور شخصیت ولادیمیر پیوتن تھی، جنہوں نے برلسکونی کو ’سچا دوست‘ کہا۔ ایک بیان میں روسی صدر نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ برلسکونی کی ’دانشمندی‘ ، ’متوازن‘ اور دور اندیش فیصلے کرنے کی صلاحیت کو سراہا ہے۔
2020 میں کوویڈ کا شکار ہونے کے بعد انہیں بار بار صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اب تک ان کی موت کی صحیح وجہ کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
1936 میں میلان میں پیدا ہونے والے ، برلسکونی نے تعمیراتی کمپنی قائم کرنے سے پہلے اپنے کیریئر کا آغاز ویکیوم کلینر فروخت کرنے سے کیا تھا۔ انہوں نے ایک بزنس امپائر کھڑی کی جس میں ٹیلی ویژن نیٹ ورک، اشاعتی کمپنیاں اور اشتہاری ایجنسیاں شامل تھیں اور اس طرح وہ اٹلی کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک بن گئے۔
اس کے علاوہ، 1990 کی دہائی میں انہوں نے سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے فٹ بال کلب اے سی میلان کے مالک کے طور پر بین الاقوامی شناخت حاصل کی – جسے انہوں نے 1986 میں دیوالیہ ہونے سے بچایا تھا۔
اے سی میلان کے سابق کھلاڑی اور مینیجر کارلو اینسیلوٹی، جو اب ریئل میڈرڈ کی ٹیم کو سنبھالتے ہیں، نے برلسکونی کو ’وفادار، ذہین، اور مخلص انسان‘ کے طور پر یاد کیا۔
مسٹر اینسیلوٹی، جنہوں نے برلسکونی کے تحت اے سی میلان کے ساتھ دو بار چیمپئنز لیگ جیتی، نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ان کے سفر کا اہم حصہ تھے۔
برلسکونی ایک ایسی شخصیت کے مالک تھے جس سے سیاسی تقسیم پیدا ہوئی۔ ان کے حامی ان کی کارباری ذہانت اور اور مقبولیت کی تعریف کرتے تھے لیکن قانون کی حکمرانی کو نظر انداز کرنے پر ناقدین نے ان کی مذمت کی۔
اپنے پورے سیاسی کیرئیر کے دوران، انہیں کئی طرح کی قانونی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، جس میں رشوت، ٹیکس فراڈ، اور ایک کم عمر جسم فروش کے ساتھ جنسی تعلقات کے الزامات شامل ہیں۔ انہیں کئی مواقع پر سزا سنائی گئی، لیکن انکی عمر اور حدود کے قوانین کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے وہ جیل جانے سے بچ گئے۔
Comments are closed.