لاہور کی بینکنگ جرائم کورٹ نے مسلم لیگ نون کے صدر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف شوگر مل کے ذریعے منی لانڈرنگ اور مالیاتی اسکینڈل کے مقدمے میں ایف آئی اے کے وکیل سے کہہ دیا کہ آپ عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں، پہلے چالان لائیں پھر دائرہ اختیار پر فیصلہ کرائیں۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز دورانِ سماعت لاہور کی بینکنگ جرائم کی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے حاضری کے بعد شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دے دی۔
ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چالان مکمل کر لیا ہے، جو اسپیشل کورٹ سینٹرل میں جمع کرا دیں گے۔
بینکنگ کورٹ کے جج نے کہا کہ پچھلے حکم کے تحت چالان تو یہاں بینکنگ کورٹ میں جمع ہونا تھا۔
ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ ہمارا اس عدالت پر اعتراض ہے کہ یہ کیس نہیں سن سکتی۔
جس پر بینکنگ کورٹ کے جج برہم ہو گئے اور انہوں نے کہا کہ دائرہ اختیار کا معاملہ طے نہیں ہوا، ایف آئی نے خود کیسے طے کر لیا؟ آپ عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں، پہلے چالان لائیں پھر دائرہ اختیار پر فیصلہ کرائیں۔
ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ ہم یہاں چالان آج ہی جمع کرا دیتے ہیں، 7 والیومز پر مشتمل عبوری چالان تیار ہے، مگر ایف آئی اے بورڈ نے چالان اسپیشل جج سینٹرل کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
جج نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہدایات تو عدالت کے حکم کے خلاف ہیں، پہلے چالان اس عدالت میں جمع کرائیں۔
Comments are closed.