نیویارک: بوسٹن ڈائنامکس کے اٹلس روبوٹ بہت مہنگے ہیں لیکن اسی طرح کا چھوٹا پالتو چوپایا روبوٹ بنایا گیا ہے جو مصنوعی ذہانت سے سیکھتا ہے اور آواز کے اشارے پر حکم بجالاتا ہے۔
بچے اس سے ٹیکنالوجی اور سائنس کے سبق سیکھ سکتے ہیں تو بڑے اسے دیکھ کر محظوظ ہوسکتےہیں۔ روبوٹ دیکھنے میں کتے جیسا لگتا ہے لیکن اس سے بھی کہیں بڑھ کرہے۔ آواز سن کر یہ احکامات بجالاتا ہےاور 12 درجے کےتحت یہ گھوم پھرسکتا ہے۔ اس کا پورا نام ایکس گو مِنی ہے جو آپ کی دفتری میزپر آرام سے بیٹھا رہتا ہے۔
اسے ہموار رکھنے کے لیے آئی ایم یو پوسچر ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جبکہ اس پورا پروگرام اوپن سورس ہے۔ اگر آپ کو پروگرامنگ آتی ہے تو آپ اس روبوٹ کو مزید کرتب سکھاسکتے ہیں۔
اے آئی کے مختلف ماڈیولز کی بدولت ایکس گو صوتی اور بصری اشاروں کو سمجھ سکتا ہے۔ یہ رنگوں کو پہچانتا ہے اور کیو آر کوڈز کو بھی جانتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے اطلاقات اور کرتب کی فہرست بہت طویل ہے۔ ان میں چہرے کی شناخت، انگلی کی حرکت کا مطلب سمجھنا، رنگوں کی پہچان اور شناخت، تصاویر پہچاننے، دائرہ ڈھونڈنے، لکیر پیٹنےاور دیگر صلاحیتیں شامل ہیں۔
اے آئی کے لیے روبوٹ کا دل و دماغ کینڈرائٹ کے 210 چپ ہے جسے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اپنے ایکچوایٹرز اور موٹروں کی بدولت یہ دائیں، بائیں، آگے، پیچھے، اور دیگر سمتوں میں چل پھرسکتا ہے۔ اپنی ٹانگیں لمبی کرتے ہوئے مالک سے اپنائیت کا اظہار بھی کرتا ہے۔
ایکس گو کو اسمارٹ فون ایپ سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور بچے اسے دیکھ کر بہت خوش ہوسکتےہیں۔ ایکس گو کرتب اور کھیل میں بچوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے کئی اہم اصول سکھا سکتا ہے۔ روبوٹ دو ماڈلوں میں دستیاب ہے جن میں سے ایکس گو لائٹ کی قیمت 199 ڈالر اور ایکس گو مِنی کی قیمت 549 ڈالر رکھی گئی ہے۔
Comments are closed.