مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نےحکومتی اتحادیوں کے حوالےکھل کر اظہار خیال کیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں گفتگو کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ آصف علی زرداری نے متحدہ قومی موومنٹ سے معاملات طے پانے کی نوید سنادی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحبان منجھے ہوئے سیاستدان ہیں وہ پاکستان کا وسیع تر مفاد دیکھ کر فیصلہ کریں گے، امید ہے کہ وہ عوام اور پاکستان کا مفاد دیکھ کر متحدہ اپوزیشن کے ساتھ جائیں گے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے جام کمال سے ذاتی مراسم ہیں، پرامید ہیں کہ وہ صحیح فیصلہ کریں گے، بی اے پی والے باشعور بلوچ ہیں امید ہے پاکستان کے حق میں فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش اور توجہ ہے کہ اس نااہل حکومت سے جان چھڑائی جائے، زرداری صاحب نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم سے معاملہ طے پاگیا ہے، وہی متحدہ قیادت کو ہر قسم کی گارنٹی دیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کے اتحادی شجاعت حسین نے کہا ہے کہ کسی کو پیسا نہیں دیا گیا اور نہ ہی ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نیازی کو سیاسی اور آئینی ہتھیاروں سے زیر کریں گے، عمران خان سے زیادہ محسن کش شاید ہی دنیا میں پیدا ہوا ہو۔
ن لیگی صدر نے مزید کہا کہ35 روپے کا آٹا آج سو روپے پر چلا گیا ہے، لوگ کہتے ہیں کہ ہم اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے، ممبران کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہے، علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صدر عارف علوی نے قوم کو انتہائی مایوس کیا ہے، انہوں نے یس مین والی روش اختیار کی، انہیں ایسا کردار ادا کرنے سے پہلے سو بار سوچنا چاہیے تھا، صدر عارف علوی نے ایسی اوٹ پٹانگ باتیں کی ہیں جو صدر مملکت کے عہدے کے شایان شان نہیں ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے دو مطالبات شفاف انتخابات اور سویلین بالادستی ہیں، وزیراعظم کے عہدے سے متعلق نواز شریف پارٹی کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن پی ڈی ایم کے امیر ہیں، ہم ان کے پیچھے نماز بھی ادا کرتے ہیں، آج بھی ہماری بھرپور میٹنگ ہوئی کسی نے نہیں کہا کہ فون آیا ہو۔
ن لیگی صدر نے مزید کہا کہ اس نااہل حکومت نے قوم کو وقت برباد کیا، عوام کی خواہشات کی تکمیل کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کشتی ہچکولے کھارہی ہے، معیشت ڈوب چکی ہے، ہم آئین اور قانون کی مدد سے گندگی کے ٹوکرے کو دریا برد کرنا چاہتے ہیں۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ہمارے دور میں پورے ملک میں ترقی اور خوشحالی کادور تھا، ہمارے دور میں بجلی کے اندھیرے ختم ہوگئے تھے، سڑکوں کا جال بچھایا جارہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس لاڈلے نے چار سالوں میں پاکستان کی صورت بدل دی، ان چار سال میں سرکاری اسپتالوں میں غریبوں سے مفت دوائیاں چھین لی گئیں۔
ن لیگی صدر نے کہا کہ جب میں خادم اعلیٰ تھا اتنی فرصت نہیں تھی کہ دیکھوں کون خلاف بات کررہا ہے اور کون حمایت میں بول رہا ہے ،پیسا اور ہارس ٹریڈنگ بلوچستان، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور سینیٹ کے الیکشن میں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ دل پر پتھر رکھ کر دھاندلی سے آئے سلیکٹڈ وزیراعظم کو چار سال قبول کیا، جمہوریت کو پنپنے کے لیے کہا کہ ہم پارلیمانی میں کردار ادا کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اگر ہم استعفے دے کر چلے جاتے تو آج اس حکومت سے کیسے جان چھڑاتے، عمران خان نے کہا تھا کہ ایمپائر نیوٹرل ہوجائے تو معاملات ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ ن لیگ کی ایک وکٹ گرنے والی ہے، ریاست مدینہ کے نام پر عمران خان جھوٹ بولتے رہے اور دغا بازی کرتے رہے۔
ن لیگی صدر نے کہا کہ امریکا نے تو اڈے مانگے ہی نہیں تو ابسولیولٹلی ناٹ کہنے کا کیا مطلب ہے، امریکا کے ساتھ بگاڑنا پاکستان کے فائدے میں نہیں، امریکا سپرپاور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 5ارب ڈالر کی پیشکش تھی ہم نے نہیں لی اور ایمٹی دھماکے کیے، عمران خان کو 50 ملین ڈالر بھی ملتے تو یہ ان کے نعرے مارتا جس طرح مشرف کے جھنڈے اٹھائے تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ واجپائی جب مینار پاکستان آئے تھے تو کہا تھا کہ آئیں کشمیر کے مسئلے کو حل کریں، پوچھتا ہوں کس نے کہا تھا کہ مودی جیت جائے تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دینے کی بات ہے کہ ہم اس کرپٹ حکومت سے جان چھڑا کر فری اینڈ فیئر الیکشن چاہتے ہیں، وزیراعظم کی دھمکیاں سنی ہیں یہ لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ بنانا چاہتے ہیں، اگر وہ جلسہ کریں گے تو ہم بھی ہرصورت جلسہ کریں گے۔
Comments are closed.