hookup Mansfield Center boyne tannum hookup rules office hookup black gay hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

آسٹریلیا، گزشتہ برسوں کے دوران پاکستانی شہریوں کی آبادی میں 3 گنا اضافہ

2009ء کے بعد آسٹریلیا میں پاکستانی شہریوں کی آبادی میں 3 گنا اضافہ سامنے آیا ہے، پاکستانی اب آسٹریلیا کی 19ویں بڑی کمیونٹی میں شمار کیے جاتے ہیں۔

آسٹریلوی محکمہ شماریات کے مطابق جون 2019ء تک آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی نژاد شہریوں کی تعداد 91 ہزار 480 تک تھی جو 30 جون 2009 کو 27 ہزار 250 تھی، اس تعداد میں گزشتہ ایک صدی کے دوران 3 گنا اضافہ ہوا ہے۔

آسٹریلیا میں موجود پاکستانی شہریوں کی اوسط عمر 31.4 سال ہے جبکہ اِن میں 60.5 فیصد مرد اور خواتین  39.5 فیصد ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کا مستقل مائیگریشن پروگرام معاشی اور خاندانی نقل مکانی پر مشتمل ہے اور اس کے لیے صلاحیت، خاندان اور خصوصی اہلیت کو بنیادی جز رکھا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا میں مستقل رہائش کا حق حاصل کرنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ انسانی بنیادوں پر رہائشی حقوق حاصل کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی 2016ء کی مردم شماری کے مطابق پاکستانی نژاد آبادی 23ویں نمبر پر تھی جو اب بڑھ کر 19ویں نمبر پر آ گئی ہے۔

دوسری جانب آسٹریلیا میں بیرون ملک سے طلبہ کی آمد میں اضافہ دیکھا گیا ہے، اِن طلبہ کی تعداد اس وقت 7653 ہے جو کہ 2016ء میں 5,682 تھی، اس کے بعد حالیہ اس زمرے میں پاکستانی درجہ بندی  15 سے بڑھ کر 11 ہو گئی ہے۔

2016 میں سب سے زیادہ مستقل ویزے جن 5 شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی افراد کو دیے گئے، ان میں اکاؤنٹنٹس کی تعداد 240 تھی، سافٹ ویئر اور ایپلیکیشنز پروگرامرز کی تعداد234، کمپیوٹر نیٹ ورک پروفیشنلزکی تعداد 159، صنعتی، مکینیکل اور پروڈکشن انجینئرز کی تعداد 158 اور الیکٹرانکس انجینئرز کی تعداد113 تھی۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو سب سے زیادہ ویزے ہائر ایجوکیشن کی مد میں جاری کیے گئے ہیں جن کی تعداد 5401 رہی جو 2016 میں 4644 تھی مگر پوسٹ گریجویٹ ریسرچ کے ویزوں میں کمی آئی اور یہ تعداد 405 سے گھٹ کر 359 ہو گئی ہے۔

پاکستانی طلبہ کو ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے ویزے جاری کرنے کی شرح میں 3 برسوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے، 2016ء میں اس کیٹیگری کے طالب علموں کی تعداد 399 تھی جو اب بڑھ کر 1761 ہوگئی ہے جبکہ دفاع اور امور خارجہ کے تعلیمی ویزوں کی تعداد میں کمی آئی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.