آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا مالی سال23-2022 کا بجٹ اجلاس اسپیکر کے بجائے ڈپٹی اسپیکر کی صدارت میں جاری ہے۔
قانون ساز اسمبلی کا بحٹ وزیر خزانہ عبدالماجد پیش کر رہے ہیں۔
عبدالماجد خان نے بتایا کہ بجٹ میں عوام کے لئے سیکڑوں منصوبے لے کر آ رہے ہیں۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار رہنے کے سبب اسپیکر بجٹ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو اسمبلی پروسیجرل رولز سے ہٹ کر بنایا ہے، صرف حکومتی اراکین پر مشتمل قائمہ کمیٹیان قائم کی گئی ہیں۔
اپوزیشن نے کہا کہ ایوان کی قائمہ کمیٹوں کی سربراہی وزرا نہیں کرسکتے، حکومت نے کمیٹیاں وزرا کی سربراہی میں بنائی ہیں۔
بجٹ اجلاس کے دوران متحدہ اپوزیشن نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا دیا، چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ ہم نے بہت کوشش کی کہ ہماری بات ایوان کے اندر ہو۔
چوہدری لطیف اکبر کا کہنا ہے کہ پہلی بار ایسا ہوا کہ اجلاس حکومت بلائے اور حکومت ہی کورم توڑ دے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر دن بھر سوئے رہتے ہیں، وزیراعظم دن میں جاگا کریں یا دفتری اوقات کار کو رات میں تبدیل کرلیں۔
لطیف اکبر نے کہا کہ یاسین ملک کی سزا کے خلاف مظاہرے میں بھی کوئی وزیر شریک نہیں ہوا۔
Comments are closed.