آزاد کشمیر کے 2 حلقوں میں ضمنی انتخابات کل ہوں گے جس کے سلسلے میں ریٹرننگ افسر کے دفتر سے پولنگ کے سامان کی ترسیل جاری ہے۔
آزاد کشمیر کے حلقہ ایل اے 3 میر پور اور کوٹلی کے حلقہ ایل اے 12 چڑھوئی میں کل (10 اکتوبر کو) ضمنی الیکشن ہے۔
آزاد کشمیر کے حلقہ ایل اے 3 میر پور اور کوٹلی ایل اے 12 چڑھوئی میں ضمنی الیکشن کے سلسلے میں ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے پولنگ کے سامان کی ترسیل شروع کر دی گئی ہے۔
ان دونوں حلقوں میں پولنگ مٹیریل، بیلٹ باکس، پیپرز اور دیگر سامان کی تقسیم جاری ہے۔
پولنگ کے عملے اور سامان کو پولیس سیکیورٹی میں متعلقہ پولنگ اسٹیشنز پر پہنچایا جا رہا ہے۔
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا حلقہ ایل اے 3 میرپور منگلا ڈیم کے کنارے آباد ہے جو تارکینِ وطن کا حلقہ ہونے کی وجہ سے منی لندن کے نام سے بھی مشہور ہے۔
میر پور ایل اے 3 میں پی ٹی آئی کے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری منتخب ہوئے تھے، ان کے صدر آزاد کشمیر بننے کے بعد نشست خالی ہوئی ہے۔
ایل اے 3 کے 148 پولنگ اسٹیشنز کے لیے 147 پریزائڈنگ افسران اور 57 دیگر عملے کے افراد تعینات کیئے گئے ہیں۔
اس حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد 85 ہزار 917 ہے، یہ انتخابی حلقہ خان پور، کھاڑک، رٹھوعہ محمد علی، تھوتھال، سنگھوٹ، میونسپل کارپوریشن کے علاقوں اور نیو سٹی کے اے سے لے کر ایف تک سیکٹرز کے ایریاز پر مشتمل ہے۔
حلقہ ایل اے تھری میں نمایاں امیدواروں میں مسلم لیگ نون کے چوہدری محمد سعید، پی ٹی آئی کے یاسر سلطان چوہدری اور پیپلز پارٹی کے چوہدری محمد اشرف شامل ہیں۔
یہاں کے بڑے مسائل میں نامکمل گریٹر واٹر سپلائی اسکیم، سوئی گیس کی مکمل شہر کے لیے دستیابی کا نہ ہونا، منگلا ڈیم پر بننے والے 7 کلو میٹر طویل رٹھوعہ ہریام پل کی عدم تکمیل، متاثرینِ منگلا ڈیم کے ذیلی کنبہ جات کا معاملہ اور 2019ء کے متاثرینِ زلزلہ کے معاوضے کی عدم ادائیگی ہے۔
پوری دنیا میں بسنے والے اوورسیز کشمیریوں کی نظریں اس حلقے پر مرکوز ہیں، 10 اکتوبر کو دیکھنا ہو گا کہ یہاں کے ووٹرز جیت کا سہرا کس امیدوار کے سر پر سجاتے ہیں۔
پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری محمد یاسین 2 حلقوں ایل اے 10 اور 12 سے کامیاب ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے 1 نشست ایل اے 12 چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
اس نشست پر اتوار کو انتخابی دنگل ہونے جا رہا ہے، اس حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 428 ہے، یہ حلقہ دولیا جٹاں، کالا ڈب، چڑھوئی شہر، دھمال اور لائن آف کنٹرول تک پھیلا ہوا ہے۔
حلقے میں جتنی زیادہ سیاسی گہما گہمی نظر آرہی ہے، اتنے ہی زیادہ یہاں کے مسائل بھی ہیں، تباہ حال لنک روڈز، صحت کے مسائل، بے روزگاری اور بنیادی سہولتوں کا فقدان یہاں کے شہریوں کے بڑے مسائل ہیں۔
کل پیپلز پارٹی کے عامر یاسین، پی ٹی آئی کے شوکت فرید ایڈووکیٹ اور راجہ ریاست خان کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔
حالیہ عام انتخابات میں یہاں 2 افراد کے قتل کا افسوس ناک واقعہ بھی ہو چکا ہے جس کے الزام میں پی پی پی کے امیدوار جیل سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
کشیدگی کے باعث یہاں پُرامن انتخاب کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
ملکی بڑی سیاسی جماعتوں کے بڑے رہنماؤں کی آمد اور سیاسی جلسے جلوسوں کے بعد یہاں ووٹرز میں خاصا جوش و خروش پایا جاتا ہے۔
Comments are closed.