آزاد کشمیر میں عام انتخابات 25 جولائی کو ہوں گے، عید الاضحیٰ کی وجہ سے الیکشن کی مہم کا زور کافی کم ہو گیا ہے، لیکن اس بار آزاد کشمیرانتخابی مہم میں گہما گہمی غیرمعمولی اور جوش و خروش مثالی رہا۔
ایک طرف مریم نواز نے کارکنوں کے دلوں کو گرمائے رکھا، تو دوسری طرف آصفہ بھٹو کے جوشیلے انداز نے حیران کن اثرات چھوڑے۔
پی ٹی آئی کے وفاقی وزراء انتخابی مہم میں آزاد کشمیر حکومت بنانے کے دعوے کرتے نظر آئے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی نیا کشمیر بنانے کا وعدہ کیا۔
آزاد کشمیر میں 33 حلقوں پر انتخابات ہونے جا رہے ہیں، سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم میں بھرپور حصہ لیا۔
اس بار عوام نے بھی غیر معمولی جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور جلسوں میں شرکت بھرپوررہی۔
مریم نواز نے3 ہفتوں کی مہم میں خود کو نہ صرف کراؤڈ پلر ثابت کیا، بلکہ انہوں نے لوگوں کے ساتھ حیرت انگیز رابطے کی صلاحیت کا بھی اظہار کیا۔
آزاد کشمیر میں جلسوں کے دوران مریم نواز کی ایک آواز پر مجمع پرجوش انداز سے نعرے ہاتھ بلند کرکے جواب دیتا رہا اور ایک اشارے ہی پر خاموشی اختیار کی جاتی رہی۔
ن لیگ کے جلسوں میں لگائے جانیوالے نعروں کابھی مجمع آوازبلندجواب دیتارہا، آزاد کشمیر میں مریم نواز کے جلسوں نے ن لیگ کے کارکنوں کا جوش و جذبہ بڑھادیا ہے۔
پیپلز پارٹی کی طرف سے پہلے بلاول بھٹو زرداری مہم چلاتے رہے، جس میں انہوں نے حکومت اور ن لیگ دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا، پھر آصفہ بھٹو بھی جیالوں کا خون گرمانے جا پہنچیں۔ آصفہ بھٹو کی تقریر کے انداز اور نعروں نے جیالوں میں نئی روح پھونک دی۔
انتخابی مہم میں حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف بھی پیچھے نہیں رہی، پہلے مختلف وفاقی وزرا آزاد کشمیر میں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے رہے، پھر وزیر اعظم نے جلسوں میں نہ صرف اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا بلکہ نیا کشمیر بنانے کا وعدہ بھی کیا۔
Comments are closed.