حکومت کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت سیاسی کمیٹی کا اہم مشاورتی اجلاس بنی گالہ میں منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ ریفرنس آرٹیکل 186 کے تحت دائر کیا جائے گا۔
اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آرٹیکل 63A کی تشریح کے لیے سپریم کورٹ میں آرٹیکل 186 کے تحت ریفرنس فائل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے رائے مانگی جائے گی کہ جب ایک پارٹی کے ممبران واضح طور پر ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہوں اور پیسوں کے بدلے وفاداریاں تبدیل کریں تو ان کے ووٹ کی قانونی حیثیت کیا ہے؟
فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر بیان میں مزید کہا کہ عدالتِ عظمیٰ سے رائے لی جائے گی کہ کیا ایسے ممبران جو اپنی وفاداریاں معاشی مفادات کے وجہ سے تبدیل کرتے ہیں ان کی نااہلیت زندگی بھر ہو گی یا انہیں دوبارہ انتخاب لڑنے کی اجازت ہو گی؟
وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ سے درخواست کی جائے گی کہ اس ریفرنس کو روزانہ کی بنیاد پر سن کر فیصلہ سنایا جائے۔
’’ تحریکِ عدم اعتماد ہر صورت ناکام بنائی جائے‘‘
وزیرِ اعظم عمران خان کی صدارت میں بنی گالہ میں ہونے والے سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں عدم اعتماد کی تحریک کو ناکام بنانے سے متعلق تبادلۂ خیال بھی کیا گیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ تحریکِ عدم اعتماد کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔
انہوں نے اجلاس میں 27 مارچ کو ڈی چوک میں بھرپور اجتماع کی تیاریوں کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ تمام ارکانِ اسمبلی اور تنظیمیں بھرپور طریقے سے اجتماع میں شرکت کریں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں سندھ میں گورنر راج لگانے پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اجلاس میں سندھ میں گورنر راج سے متعلق فیصلہ نہیں ہو سکا۔
ذرائع کے مطابق گورنر راج کے حوالے سے مزید مشاورت کی جائے گی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس کے بعد وزیرِ اعظم عمران خان سے وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کی علیحدہ ملاقات بھی ہو گی۔
Comments are closed.