پاکستانی بیٹسمین اور پھر بولرز کی شاندار کارکردگی کی بدولت گرین شرٹس نے جنوبی افریقہ کو آخری ون ڈے میں 28 رنز سے شکست دے کر 1-2 سے سیریز بھی جیت لی۔
سنچورین میں کھیلے گئے تین ون ڈے سیریز کے آخری میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
گزشتہ میچ میں ڈبل سنچری بنانے سے محروم رہ جانے والے فخر زمان نے اپنی فارم برقرار رکھی اور مسلسل دوسرے میچ میں بھی سنچری اسکور کی۔
انھوں نے 57 رنز بنانے والے امام الحق کے ساتھ پہلی ہی وکٹ پر 112 رنز کی پارٹنر شب بنائی۔
اس کے بعد فخر نے کپتان بابر اعظم کے ساتھ 94 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی، اور خود 101 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
بعد ازان کپتان بابر اعظم کا ساتھ دینے کے لیے آنے والے مڈل آرڈر بیٹسمین ایک کے بعد ایک آؤٹ ہوتے گئے، تاہم بابر نے اپنا عمدہ کھیل جاری رکھا اور ٹیم کو 300 رنز کے قریب پہنچایا۔
ایک موقع پر پاکستان کے لیے 300 رنز کا ہندسہ عبور کرنا بھی مشکل دکھائی دے رہا تھا، ایسے میں حسن علی نے 4 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے صرف 11 گیندوں پر 32 رنز بنا کر ٹیم کو 320 رنز تک پہنچایا۔
بابر اعظم اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے اور 94 رنز پر اننگز کی آخری گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کی جانب سے دیے گئے 321 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقی ٹیم 292 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
جنوبی افریقہ کے جانیمن ملان 70 رنز بناکر نمایاں رہے، جبکہ کائل ویرائینا 62 اور اینڈائل پھیخلوکوائیو نے 54 رنز بنائے۔
جنوبی افریقی کپتان ٹمبا باووما 20 اور کیشو مہاراج نے 19 رنز بنائے، جبکہ ایڈین مارکرام 18، جے جے اسمٹس 17 رنز بناسکے۔
پاکستان کی طرف سے شاہین آفریدی اور محمد نواز نے 3، 3 جبکہ حارث رؤف نے 2، حسن علی اور عثمان قادر نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
تین میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ 302 رنز بنانے پر فخر زمان کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔
پاکستانی کپتان بابراعظم کو آخری ون ڈے میں 94 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
Comments are closed.