اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے، مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما چوہدری مونس الہٰی کا کہنا ہے کہ میں آج کہہ دوں کہ ن لیگ کا ساتھ دوں گا تو میرے خلاف ایف آئی آرز بھی ختم ہو جائیں گی۔
ایف آئی اے کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے مجھ سے ساڑھے 4 گھنٹے تفتیش کی گئی، جو سوالات پوچھے گئے میں نے ان سب کا جواب دیا۔
مونس الہٰی نے کہا کہ جب ان کے پاس کوئی سوال نہ رہا تو پھر دوبارہ وہی سوالات کرنے لگے، میں نے کہا کہ پوچھیں جو سوال پوچھنے ہیں، میں جواب دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے والوں کو کہا کہ اگر کچھ پوچھنا ہے تو بلائیں، دوبارہ بھی آؤں گا، تماشے کی ضرورت نہیں، مجھے سوالنامہ دیا گیا ہے، پڑھ کر جواب دوں گا۔
ق لیگ کے رہنما نے کہا کہ میرے خلاف ایف آئی آر 2 دن پہلے درج کی گئی تو اس میں پی ٹی آئی کہاں سے آگئی؟ یہ ایف آئی آر ن لیگ نے درج کرائی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسی طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرنے ہیں تاکہ اصل مسائل پر توجہ نہ جائے، میں کل بھی ایف آئی اے میں پیش ہوا تھا۔
مونس الہٰی نے کہا کہ میں آج صبح ساڑھے 8 بجے ٹائم پر آ گیا تھا، میں نے ساڑھے 4 گھنٹے ان کے سوالوں کے جواب دیے ہیں، انہوں نے مجھے ایک سوال نامہ دیا ہے جس کا میں مشورے کے بعد جواب جمع کرا دوں گا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان کا مقصد مجھے گرفتار کرنا تھا، تفتیش کرنا نہیں تھا، انہوں نے اگر مجھ سے تفتیش کرنی ہوتی تو یہ مجھے نوٹس دیتے، میں تو خود آیا ہوں۔
مونس الہٰی نے مزید کہا کہ میں نے ان سے کہا ہے کہ اگر دوبارہ سمن کریں گے تو میں دوبارہ آؤں گا، ان کو تکلیف ہے کہ ہم نے عمران خان کا ساتھ کیوں دیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج میں کہہ دوں کہ ہم ن لیگ کے ساتھ ہیں تو سب کچھ ختم ہو جائے گا۔
Comments are closed.