مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان کی کرسی جہانگیر ترین کے ہاتھ میں ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی ہی نہیں وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی کرسی بھی جہانگیر ترین کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے دن سے ہی گری ہوئی ہے، اے این پی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، جس سے نقصان اے این پی کا ہو گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحریکِ انصاف کا سینئر آدمی کہہ رہا ہے کہ مجھے دبانے کے لیے مقدمات بنے، جہانگیر ترین پر بننے والے مقدمات کا تعلق چینی سے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب عوام کے نمائندوں کے خلاف پولٹیکل انجینئرنگ کا ادارہ ہے، کوئی بھی تحریک اصولوں پر سمجھوتہ کر کے کامیاب نہیں ہوتی۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ کیس 2 سال سے چل رہا ہے، ہمیں بھی نہیں معلوم کیس کیا ہے، جہانگیر ترین خود کہہ رہے ہیں کہ انہیں بھی نہیں معلوم کیس کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا چھٹا چیئرمین بھی آ گیا ہے، جس ملک میں پیسے بنانے والے ادارے کا سربراہ 6 ماہ رہتا ہو وہاں کیا ہو گا، کسی کو نہیں معلوم کہ ملک کا وزیرِ خزانہ کون ہے، کام کون کر رہا ہے؟
شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ہر روز بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، بجلی کا بل 2 ہزار سے بڑھ کر 5 ہزار پہنچ گیا، وزیرِ اعظم عمران خان نے آج تک مہنگائی اور عام آدمی کی تکلیف کا ذکر نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو نہیں معلوم کہ یہ ملک کدھر جا رہا ہے، جہانگیر ترین کے ساتھ 40 سے زیادہ حکومتی لوگ تھے۔
مسلم لیگ نون کے رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے خود اپنی حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، یہ سرکس کا تماشہ لگا ہوا ہے، یہ بات زیادہ دیر نہیں چلے گی۔
Comments are closed.