پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الاصوبائی رابطہ کا اجلاس ہوا ۔
اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں رضا ربانی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 153 اور 154 وفاق اور صوبوں کے درمیان رابطوں کا فریم ورک فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس میکنزم پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، وزارت اور کمیٹی کی معاونت سے وفاق و صوبوں کی درمیان ہم آہنگی کی کوشش کی جائے گی۔
رضا ربانی نے مزید کہا کہ وزارت بین الاصوبائی رابطہ کے جائزمقام کے لیے تمام تر توانائی صرف کی جائے گی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی کے لیے وفاقیت کے تعاون کے تصور پر کام کرنا ہوگا۔
دوران اجلاس وزارت بین الاصوبائی رابطہ نے کہا کہ صوبوں کے درمیان پانی کا معاملہ سی سی آئی اجلاس میں زیر غور نہیں آیا۔
کمیٹی کے مطابق سی سی آئی کے آئندہ اجلاس میں پانی کا معاملہ زیر غور لایا جائے گا، آئندہ اجلاس میں پنجاب اور سندھ کے نمائندوں اور چیئرمین ارسا کو بلایا جائے گا۔
کمیٹی کے مطابق آبی وسائل اور توانائی کے سیکرٹریز کو بھی اجلاس میں بلایا جائے گا۔
دوران اجلاس کمیٹی نے کہا کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ وفاق کی جانب سے سیلز ٹیکس معاملے پر ایف بی آر سے تحریری جواب لے۔
کمیٹی کے مطابق صوبوں سے اشیاء پر سیلز ٹیکس اکھٹا کرنے کے معاملے پر بھی ایف بی آر سے تحریری جواب لیا جائے، سی سی آئی میں زیر التواء معاملات کمیٹی کے سامنے پیش کیے جائیں۔
Comments are closed.