قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے 48ویں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کانفرنس سے متعلق بیان جاری کردیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ 48واں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس پوری مسلم امہ کے لیے اہم موقع ہے۔
شہباز شریف نے لکھا کہ پاکستان میں پوری اپوزیشن بالخصوص مسلم لیگ (ن) اسلامی دنیا کے اپنے تمام بھائیوں اور بہنوں کا تہہ دل سے خیرمقدم کرتی ہے۔ وہ ہمارے معزز مہمان ہیں۔
ادھر مسلم لیگ (ن) نے سوشل میڈیا پر متحدہ اپوزیشن کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کے موقع پر اسلامی دنیا کے وزرائے خارجہ، مندوبین اور دیگر اعلیٰ شخصیات کی پاکستان آمد کا پرتپاک خیر مقدم کرتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ معزز مہمانوں کی آمد ہمارے لیے باعث مسرت و افتخار ہے، ہم ان کے جذبے اور عزم کی تحسین کرتے ہیں کہ وہ افغانستان، جموں و کشمیر، فلسطین سمیت اسلامی دنیا کو درپیش کثیر الجہتی درپیش اہم مسائل پر غور کے لیے 22 اور 23 مارچ 2022 کو اسلام آباد شریف لارہے ہیں۔ ہم ان کی پزیرائی اور استقبال کے لئے چشم براہ ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے متحدہ اپوزیشن انہیں یقین دلاتی ہے کہ ان کی آمد کے موقع پر پورا پاکستان انہیں خوش آمدید کہتا ہے۔ ان کی اسلام آباد میں موجودگی کے دوران مہمان نوازی کی روایتی چاشنی، احترام، تقاضوں کے مطابق خوش گوار ماحول استوار کرنے میں اپنا کردار یقینی بنائیں گے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسی فضا کی تشکیل میں بھرپور حصہ ڈالیں گے جس میں معزز مہمان اپنے طے شدہ امور پوری توجہ، انہماک اور دلجمعی سے انجام دے سکیں۔
متحدہ اپوزیشن کے اعلامیے میں کہا گیا کہ او آئی سی کے معزز مہمانوں کے خیر مقدم اور تکریم کے لیے ہی متحدہ اپوزیشن نے لانگ مارچ کی تاریخوں میں تبدیلی کی اور اپنے کارکنان کو 25 مارچ سے قبل اسلام آباد نہ آنے کی ہدایت کی ہے۔
اس میں کہا گیا کہ پاکستان کے داخلی سیاسی حالات اور سیاسی کشمکش کو کسی طور او آئی سی پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ معزز مہمانان گرامی کا اسلام آباد میں قیام خوشگوار رہے گا اور وہ اچھی یادیں لے کر وطن واپس تشریف لے جائیں گے۔
Comments are closed.