اومیکرون: امریکہ میں سفری قوانین سخت، جہاز، ٹرین اور بس میں ماسک پہننا لازمی
امریکہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے چند کیسز سامنے آنے کے بعد صدر جو بائیڈن نے سفری پابندیاں سخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ ان کے منصوبے میں ’شٹ ڈاؤن یا لاک ڈاؤن شامل نہیں‘ اور اس سے ویکسین لگوانے کے قوانین میں تبدیلی نہیں ہوگی۔
کیلیفورنیا، کولوراڈو، مینیسوٹا، نیویارک اور ہوائی میں اومیکرون کے نئے کیس سامنے آئے ہیں تاہم ان افراد میں وائرس کی ہلکی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق وائرس کی یہ نئی قسم 30 ممالک میں سامنے آئی ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا وائرس کی انتہائی تبدیل شدہ قسم اومیکرون زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے یا ویکسین اس کے سامنے کم کارآمد ہے۔
بائیڈن کا نیا کووڈ منصوبہ کیا ہے؟
جمعرات کو سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق بیرون ملک سفر کرنے والے تمام مسافروں کو امریکہ چھوڑنے سے 24 گھنٹے پہلے وائرس کا ٹیسٹ کروانا ہو گا چاہے وہ ویکسین لگوا چکے ہوں۔ مارچ تک جہازوں، ٹرینوں اور بسوں میں ماسک پہننا لازمی ہو گا۔
امریکی حکومت پرائیویٹ انشورنس کمپنیوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ افراد کو گھروں پر مفت ٹیسٹ فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔
مسوم سرما میں انتظامیہ عوامی تعلیمی مہم کے ذریعے تمام بالغوں کی حوصلہ افزائی کرے گی کہ وہ ویکسین کا بوسٹر شاٹ (اضافی خوراک) لگوائیں۔
واضح رہے کہ چار کروڑ سے زیادہ امریکی شہری ویکسین کو بوسٹر شاٹ لگوا چکے ہیں لیکن امریکی صدر کا کہنا ہے کہ تقریباً دس کروڑ اس کے اہل ہیں لیکن انھوں نے ابھی تک ویکسین کی اضافی خوراک نہیں لگوائی۔
بچوں اور نوعمر شہریوں میں ویکسینیشن کی شرح بڑھانے کی کوشش میں ملک بھر میں سینکڑوں فیملی ویکسینیشن کلینک قائم کیے جائیں گے۔
امریکہ اور کئی دوسرے ممالک نے آٹھ جنوبی افریقی ممالک کے سفر پر پابندی لگا دی ہے۔ ماہرین صحت نے کہا ہے کہ سفری پابندیاں انھیں وائرس کی اس نئی قسم کا مطالعہ کرنے کے لیے وقت دے گی۔
یہ بھی پڑھیے
دنیا بھر میں اومیکرون کے نئے کیسز کی صورتحال کیا ہے؟
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ نیویارک میں اس نئی قسم کے پانچ کیس سامنے آئے ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ نومبر کے آخر میں مین ہٹن میں ایک کنونشن میں شرکت کرنے والے ایک شخص میں نئی قسم کے وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
کیتھی ہوچول کے مطابق سفولک کاؤنٹی میں ایک 67 برس کی خاتون، جن کو ویکسین لگ چکی تھی، میں بھی اس نئی قسم کے وائرس کی تصدیق ہوئی ہے تاہم ان میں ہلکی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
باقی چار کیسز نیویارک سٹی میں سامنے آئے ہیں۔
بدھ کو کیلیفورنیا اور جمعرات کو کولوراڈو میں تصدیق شدہ ایک کیس کی ان مسافروں میں شناخت کی گئی ہے، جو حال ہی میں جنوبی افریقہ سے واپس آئے ہیں۔
مینیسوٹا میں جس شخص میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے وہ حال ہی میں نیویارک شہر سے ایک تین روزہ کنونشن سے واپس آیا تھا۔
ہوائی میں جس شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، اس نے ویکسین نہیں لگوا رکھی جبکہ وہ اس سے قبل سنہ 2020 میں بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوا تھا تاہم اس شخص نے حال ہی میں کوئی سفر نہیں کیا۔
حکام کے مطابق ہوائی میں وائرس سے متاثرہ شخص میں بھی وائرس کی ہلکی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
Comments are closed.