اولمپئن سوئمر کرن خان نے اب اپنے بیٹے آلیان کو بھی سوئمر بنانے کی ٹھان لی ہے۔
کرن خان نے اپنے گھر کے سوئمنگ پول میں بیٹے کی بنیادی تربیت بھی شروع کردی ہے۔
کرن خان نے آلیان کو 2 سال کی عمر میں سوئمنگ سکھانا شروع کردی ہے اور وہ خود اس کی کوچ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسے پانی پسند ہے اور سوئمنگ ہمارا فیملی کھیل ہے، ہماری فیملی کا بچہ سوئمنگ نہ کرے، ایسا ممکن نہیں ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ آلیان پیدائشی ایتھلیٹ ہے اور وہ ضرور ہماری فیملی میراث کو جاری رکھے گا۔
کرن خان نے نیشنل گیمز کے لاہور میں ہونے والے سوئمنگ ایونٹ میں گولڈ میڈلز بھی جیتے۔
انہوں نے نیشنل گیمز میں دوسرے بچے کی ماں بننے کے چند ہفتوں بعد حصہ لیا تھا۔
وہ کہتی ہیں کہ کھیلوں سے الگ ہونا میرے لیے آسان نہیں، میں گھر اور اسپورٹس کو بڑے اچھے انداز سے لے کر چل رہی ہوں، دونوں میرے لیے ترجیح ہیں اور میں دونوں میں کوئی فرق نہیں کرسکتی۔
کرن خان نے کہا کہ فیملی کی سپورٹ بہت ہے، جوائنٹ فیملی میں رہتی ہوں، جب میں سسرال میں ہوں تو تب میں ٹریننگ یا مقابلوں پر جانے کے لیے بچوں کو اپنی ساس کے پاس چھوڑ جاتی ہوں، جب والدہ کے پاس آؤں تو بچے ان کے پاس ہوتے ہیں، میری فیملی، ساس اور میرے شوہر مجھے بہت سپورٹ کرتے ہیں۔
اولمپئن کرن خان نے کہا کہ معاشرے میں بہت باتیں سننا پڑتی ہیں، کہا جاتا ہے کہ میں گھر کیسے چلا رہی ہوں شوہر کیسے مان گئے، بچوں کا خیال کون رکھتا ہے اور شادی کے بعد بھی سوئمنگ، یہ ایسی باتیں ہیں کہ ان پر دھیان نہیں دیتی، مجھے لگتا ہے کہ لوگ جو خود نہیں کر پاتے دوسروں کو کرتا دیکھ کر حسد محسوس کرتے ہیں۔
کرن خان کے شوہر کا کہنا ہے کہ انہیں سوئمنگ کی کوئی روک ٹوک نہیں ہے جب تک چاہیں سوئمنگ کریں، ان کی ملک کے لیے بڑی خدمات ہیں اور ان کو سوئمنگ سے روکنا زیادتی ہوگی۔
Comments are closed.