چیئرمین سلیکشن کمیٹی مینز کرکٹ ٹیم ہارون رشید کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں کھیلنے والے کرکٹرز کی فٹنس کے حوالے سے پریشان نہیں ہیں، انہیں بیرون ملک کھیل کر کرکٹ فٹنس پر کام کرنے کا موقع مل رہا ہے۔
قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ ہارون رشید نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ 10 جون سے قومی کرکٹرز کا کیمپ نئی مینجمنٹ کی سہولت کے لیے لگا رہے ہیں، مینجمنٹ میں نئے لوگ ہیں انہیں پاکستان کے بہترین پرفارمرز کی کارکردگی جانچنے کا موقع ملے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کیمپ دورہ سری لنکا، ایشیا کپ، ورلڈ کپ اور دورہ آسٹریلیا کو سامنے رکھ کر لگایا جا رہا ہے۔ بہترین پرفارمرز کو دیکھا جائے گا اور باصلاحیت کرکٹرز کو فاسٹ ٹریک کیا جائے گا۔
ہارون رشید نے کہا کہ بیرون ملک کھیلنے والے کرکٹرز کی فٹنس کے بارے پریشان نہیں، جن کے پاس کرکٹ کھیلنے کے مواقع ہیں انہیں اجازت دی جا رہی ہے، بیرون ملک کھیلنے سے ان کی کرکٹ فٹنس قائم رہے گی۔
چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ ماضی میں سلیکشن کمیٹی اور مینجمنٹ میں ایک گیپ پایا جاتا تھا، جس طرح اب سلیکشن کمیٹی بنائی گئی ہے اور اس میں مینجمنٹ کے لوگ شامل ہیں تو اس سے مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کے درمیان یہ دوری کم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کے نئے طریقہ کار سے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں، روٹیشن پالیسی اپنائی جا رہی ہے۔ مزید چیزیں بہتر ہوں گی، ویسے بھی ہمارا پول 20 سے 25 پلئیرز کے گرد گھومتا ہے اس لیے کوئی مسئلہ نہیں۔
ہارون رشید کا کہنا تھا کہ جہاں تک ڈومیسٹک کا تعلق ہے ڈومیسٹک کرکٹرز کے بارے میں بتانے کےلیے کوچز موجود رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر کے ساتھ رابطہ رکھنے میں کوئی مشکل نہیں، ہم نے مختلف گروپس بنائے ہوئے ہیں، سب کچھ اس میں شئیر ہوتا ہے، ویسے بھی مکی آرتھر ستمبر کے بعد مکمل وقت کےلیے دستیاب ہوں گے اس لیے کوئی ایشو نہیں ہے۔
Comments are closed.