my senior hookup reviews gay byu hookups free nyc hookups hookup hotshot mature emily willis hookup farm girl hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

انڈیا کو تیل فروخت کرنے والے ممالک میں روس اب سعودی عرب سے بھی آگے

روسی تیل: انڈیا کو تیل دینے والے ممالک میں عراق کے بعد روس اب سعودی عرب سے بھی آگے

تیل

،تصویر کا ذریعہGetty Images

یوکرین پر حملے کے بعد بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود انڈیا کو سب سے زیادہ تیل فروخت کرنے والے ممالک کی فہرست میں روس، سعودی کو پیچھے چھوڑ کر دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔ عراق اب بھی پہلے نمبر پر ہے۔ دوسری طرف پاکستان حکومت نے ابھی تک روس سے کوئی باقاعدہ تیل خریدنے کا معاہدہ نہیں کیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس سے رعایتی نرخوں پر تیل لینے والی انڈین ریفائنری نے مئی کے مہینے میں ہی 25 ملین بیرل تیل درآمد کیا جو کل درآمدات کا 16 فیصد ہے۔

رواں سال اپریل میں سمندر کے ذریعے انڈیا میں خام تیل کی کل درآمدات میں روس کا حصہ پانچ فیصد رہا، جو کہ پچھلے پورے سال اور سنہ 2022 کی پہلی سہ ماہی میں ایک فیصد سے بھی کم تھا۔

دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک انڈیا، یوکرین پر حملے کے بعد روس پر عائد پابندیوں کے درمیان روس سے سستے نرخوں پر تیل خریدنے کے اپنے فیصلے کا مسلسل دفاع کر رہا ہے۔

گذشتہ ماہ تیل کی وزارت نے کہا تھا کہ روس سے درآمد کردہ تیل کی مقدار انڈیا کی کل کھپت میں بہت کم حصہ ڈالتی ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بین الاقوامی میڈیا پر یہ بھی واضح کیا تھا کہ انڈیا جتنا تیل روس سے خرید رہا ہے، یورپ ایک دن سے بھی کم وقت میں اتنا خریدتا ہے۔ انڈیا مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ روس سے تیل خرید کر وہ کسی پابندی کی خلاف ورزی نہیں کر رہا ہے۔

مئی کے مہینے میں انڈیا کو تیل برآمد کرنے والے ممالک میں عراق پہلے نمبر پر تھا جبکہ روس دوسرے نمبر پر اور اب سعودی عرب تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔

دریں اثنا پاکستان میں روس کے سفیر دانیلہ گنیچ نے اتوار کو ایک مقامی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ پاکستان کے ساتھ سستی گندم اور تیل بیچنے پر کسی مفاحمت کی یادداشت (میمورینڈم آف انڈرسٹینڈنگ) پر دستخط نہیں ہوئے ہیں۔‘

مودی پوتن

،تصویر کا ذریعہGetty Images

دوسری طرف انڈیا امریکہ اور چین کے بعد تیل کی کھپت کے معاملے میں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے اور وہ اپنا 85 فیصد تیل دوسرے ممالک سے درآمد کرتا ہے۔

یوکرین پر حملے کو 100 سے زائد دن گزر چکے ہیں اور عالمی پابندیوں کے باوجود روس نے تیل برآمد کرکے پہلے سے زیادہ کمایا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق روس نے یوکرین پر حملے کے بعد پہلے 100 دنوں میں صرف تیل اور گیس کی برآمدات سے تقریباً 100 بلین ڈالر (7800 ارب روپے) کمائے ہیں۔

سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر (سی آر ای اے) نامی ایک آزاد تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تمام تر پابندیوں کے درمیان مارچ سے روس کی آمدنی میں کمی آئی ہے لیکن یہ اب بھی اپنی بلند ترین سطح پر برقرار ہے۔

رپورٹ میں روس سے درآمدات کو کم کرنے یا روکنے کے مقصد سے لگائی گئی پابندیوں میں موجود خامیوں کے بارے میں بھی معلومات دی گئی ہیں۔

یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ ان ممالک میں شامل ہیں جنھوں نے روس سے درآمدات مکمل طور پر روکنے کا عہد کیا ہے۔

پوتن

،تصویر کا ذریعہGetty Images

سی آر ای اے رپورٹ میں کیا ہے؟

مواد پر جائیں

پوڈکاسٹ
ڈرامہ کوئین
ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا

قسطیں

مواد پر جائیں

سی آر ای اے نے اطلاع دی ہے کہ روس نے یوکرین پر حملے کے پہلے 100 دنوں کے اندر ایندھن بیچ کر 97 بلین ڈالر کمائے۔ یہ اعداد و شمار 24 فروری سے 3 جون تک کے ہیں۔

اس میں سے 61 فیصد درآمدات صرف یورپی یونین کے رکن ممالک نے کی ہیں جو کہ تقریباً 59 بلین ڈالر بنتی ہے۔

تاہم مارچ کے مقابلے میں روس کی تیل اور گیس کی کل برآمدات اور اس کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔ مارچ میں روس تیل اور گیس کی برآمدات سے ایک دن میں ایک بلین ڈالر سے زیادہ کما رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

لیکن یہ آمدنی اس سے بھی زیادہ ہے جو روس یوکرین کی جنگ پر ایک دن میں خرچ کر رہا ہے۔ سی آر ای اے کی رپورٹ میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ روس یوکرین کے خلاف جنگ میں روزانہ 876 ملین ڈالر خرچ کر رہا ہے۔

انڈین آئل

،تصویر کا ذریعہGetty Images

انڈیا تیل کہاں کہاں سے حاصل کرتا ہے؟

  • روس مئی میں عراق کے بعد انڈیا کو تیل فراہم کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا۔
  • انڈیا اپنی ضروریات کا 85 فیصد تیل درآمد کرتا ہے۔
  • گذشتہ تین سالوں میں تیل کی دنیا میں دو اہم تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور ان کے اثرات بہت وسیع ہیں۔
  • پہلا یہ کہ امریکہ میں تیل کی پیداوار بڑھی ہے۔ یہ پیداوار اتنی بڑھ گئی ہے کہ امریکہ تیل کے بڑے درآمد کنندہ سے دنیا کا سب سے بڑا تیل برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔
  • دوسرے روس اور سعودی عرب کے درمیان تیل کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے تعاون ہے
  • امریکہ، روس اور سعودی عرب دنیا میں تیل پیدا کرنے والے تین بڑے ممالک ہیں۔
  • امریکہ پہلے نمبر پر ہے جبکہ دوسرے نمبر کے لیے روس اور سعودی عرب کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔

oil

،تصویر کا ذریعہGetty Images

مزید ممالک روس سے توانائی کی درآمدات کم کریں گے

یورپی یونین نے 2022 کے آخر تک سمندری راستے سے روس کی تیل کی درآمدات کو مکمل طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپی یونین روس سے کل درآمدات کو دو تہائی کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

دوسری جانب امریکہ نے روس سے تیل، گیس اور کوئلے کی درآمدات مکمل طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی برطانیہ نے بھی رواں سال کے آخر تک روس سے توانائی کی درآمدات مرحلہ وار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سی آر ای اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے روسی تیل کی درآمدات پر پابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ اس کے نفاذ پر بہت زیادہ اثر ڈالے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین کی پابندیوں کے باعث روس کی آمدنی میں سالانہ تقریباً 36 ارب ڈالر کی کمی ہو سکتی ہے۔

oil

،تصویر کا ذریعہGetty Images

‘انڈیا کو بڑی مقدار میں تیل بھیجا جا رہا ہے’

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب روسی تیل کثیر مقدار میں انڈیا بھیجا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے انڈیا کے کل درآمد شدہ تیل کا صرف ایک فیصد روس سے آتا تھا لیکن رواں سال مئی میں یہ مقدار 18 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

سی آر ای اے کی رپورٹ کے مطابق روس سے انڈیا آنے والے تیل کا ایک بڑا حصہ امریکہ اور یورپ کے صارفین کو ریفائن کر کے فروخت کیا جا رہا ہے۔ اس کو بھی رپورٹ میں پابندیوں کی ایک بڑی خامی قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق روسی خام تیل لے جانے والے ٹینکرز پر سخت پابندیاں ممکنہ طور پر ایسے معاملات کو روکنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ روس اب اپنے تیل کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش میں ہے۔ ان میں سے زیادہ تر مقدار وہ جہاز کے ذریعے ہی ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیج رہا ہے۔ رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ زیادہ تر بحری جہاز امریکی یا یورپی کمپنیوں کی ملکیت ہیں۔

سی آر ای اے نے اطلاع دی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تیل انڈیا کو ریفائننگ کے لیے بھیجا جا رہا ہے اور ان میں سے کچھ ریفائنڈ مصنوعات یورپی منڈیوں میں واپس آ رہی ہیں۔ چونکہ یورپی یونین کی پابندیاں زیادہ تر مصنوعات کا احاطہ نہیں کرتی ہیں، اس لیے رپورٹ میں اسے ایک خرابی قرار دیا گیا ہے۔

انڈیا کے ساتھ ساتھ روس سے ایندھن کی درآمدات بڑھانے والے ممالک میں فرانس، چین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب شامل ہیں۔

oil

،تصویر کا ذریعہAni

کس کے پاس کتنا تیل ہے؟

سنہ 2016 میں رائسٹڈ انرجی کی ایک رپورٹ آئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ امریکہ کے پاس 264 بلین بیرل تیل کے ذخائر ہیں۔

اس میں تیل کے موجودہ ذخائر، نئے منصوبے، حال ہی میں دریافت ہونے والے تیل کے ذخائر اور تیل کے کنویں شامل ہیں جو ابھی دریافت ہونا باقی ہیں۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کے پاس روس اور سعودی عرب سے زیادہ تیل کے ذخائر ہیں۔

رائسٹڈ انرجی کے اندازوں کے مطابق روس میں 256 بلین بیرل، سعودی عرب میں 212 بلین بیرل، کینیڈا میں 167 بلین بیرل، ایران میں 143 اور برازیل میں 120 بلین بیرل تیل موجود ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.