انڈونیشیا کے صوبے مغربی جاوا میں زلزلے کے چار روز بعد بھی آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے، تاہم امدادی کارروائی کے دوران دو دن سے ایک گھر کے ملبے تلے دبے ہوئے بچے کو زندہ نکال لیا گیا۔
متاثرہ علاقے میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 48 گھنٹوں تک ایک گھر کے ملبے تلے دبا رہنے والا 6 سالہ بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔ ریسکیو حکام نے بچے کو باحفاظت باہر نکال لیا۔
بتایا جاتا ہے کہ 6 سالہ بچہ دو دن تک پانی اور خوراک کے بغیر ملبے کے نیچے معجزانہ طور پر زندہ رہا، جس کے بعد ریسکیو اہلکاروں کی امیدیں بڑھی ہیں کہ ملبے تلے دبے افراد اب بھی زندہ ہوسکتے ہیں۔
مغربی جاوا میں جاری بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ نے پہاڑی علاقے میں امدادی سرگرمیوں کو مشکل بنا دیا ہے، سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ سیانجر ہے جہاں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ایک گاوں مکمل مٹی تلے دب گیا ہے۔
سیانجر کے دورہ کے موقع پر انڈونیشیا کے صدر جوکوودودو کا کہنا تھا کہ حالات سخت ہیں، بارش ہو رہی ہے اور آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے، اس لیے احتیاط کی ضرورت ہے۔ اس وقت انخلا پہلی ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ مغربی جاوا میں پیر کو آنے والے 5.6 شدت کے زلزلے میں 271 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
Comments are closed.