انٹرپول کے خبردار کرنے کے باوجود 15 سو ٹن انتہائی خطرناک مرکری ملے تیل سے بھرا بحری جہاز گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پہنچ گیا۔
بحری جہاز ایف ایس او راڈینٹ کو بنگلادیش اور بھارت نے اجازت نہیں دی، ممبئی میں جہاز کا نام تبدیل کرکے چیریش کردیا گیا۔
جہاز 21 اپریل کو ممبئی سے کراچی پہنچا، جہاز مالکان نے متعلقہ حکام کی مبینہ ملی بھگت سے جہاز 30 اپریل کو گڈانی پہنچا دیا۔
ای پی اے بلوچستان نے متعلقہ اداروں کی رپورٹ کے بغیر ہی جہاز کاٹنے کی اجازت دے دی۔
انٹرپول کے خط پر وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور وزارت بحری امور سمیت 3 وفاقی وزارتیں صرف خطوط کا تبادلہ کرتی رہیں۔
ذرائع کے مطابق ایم ایس اے، ای پی اے بلوچستان اور کسٹمز ممنوعہ مواد لانے والے جہاز کو روکنے کے ذمہ دار تھے۔
یاد رہے کہ 2016 میں بھی گڈانی میں خطرناک مواد والے جہاز پر آگ لگنے سے درجنوں مزدورجاں بحق ہوگئے تھے۔
Comments are closed.