امریکی ایئرفورس کے دو کمانڈرز اور ان کے ماتحت چار افسران کو رواں ہفتے ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی ڈکوٹا میں جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کی حفاظت سے متعلق ایک انسپکشن کی گئی تھی جس میں دونوں کمانڈرز کی یونٹس کو ناکام قرار دیا گیا۔
مینوٹ ایئرفورس بیس امریکا کی واحد فضائی تنصیب ہے جہاں سے جوہری بیلسٹک میزائل فائر کیے جاسکتے ہیں جبکہ یہاں سے اسٹریٹجک بمبار طیارے جوہری بم لے کر پرواز بھی کر سکتے ہیں۔
جوہری حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے انسپکشن کے بعد باقاعدہ پاس ہونے یا فیل ہونے کے نتائج کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن یہ نتائج خفیہ رکھے جاتے ہیں۔
ایک دفاعی افسر نے کہا کہ افسران کی برطرفی جوہری ہتھیاروں کے بجائے گاڑیوں اور آلات کے معائنے میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی۔
امریکی ایئرفورس کی گلوبل اسٹرائیک کمانڈر کے ڈائریکٹر برائے عوامی امور کرنل بروس وڈال نے کہا کہ ہمارے یہاں نظم و ضبط پر مبنی انسپکشن پروٹوکول رائج ہیں اور ہم 100 فیصد عمل درآدمد کی توقع رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 100 فیصد سے کم پر کچھ بھی قابل قبول نہیں، یہ ہمارے لیے اہم ہے۔
ایئرفورس کے پانچویں مشن سپورٹ گروپ اور پانچویں لاجسٹکس ریڈینس اسکواڈرن کے کمانڈرز کو سبکدوش کیا گیا ہے۔
مشن سپورٹ گروپ میں 1600 فوجی اور سول اہلکار ہیں، یہ تمام ایئر بیسز، انفرااسٹرکچر اور فوجی دستوں کی دیکھ بھال کرتا ہے۔
لاجسٹکس ریڈینس اسکواڈرن تعیناتیوں کی منصوبہ بندی اور فوجی دستوں کو رسد کی فراہمی کا ذمہ دار ہے۔
Comments are closed.